عمران خان کو عدالت سے ریلیف مل بھی جائے تو 3 اور کیسز تیار. اعزاز سید
سینئر صحافی اعزاز سید کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کواسلام آباد ہائی کورٹ ریلیف ملتا ہے تو یہ ان کا بنیادی حق ہے جبکہ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے عزاز سید نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کوعدالت سے ریلیف مل بھی جائے تو ان کیخلاف 3 کیسز تیار ہیں اور ایک سائفر کیس جس کی تحقیقات ایف آئی اے کر رہی ہے،اس میں چیئرمین پی ٹی آئی مرکزی ملزم ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا 190 ملین پائونڈ کا کیس ہےاس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بڑی مشکلا ت درپیش آسکتی ہے، نیب انہیں گرفتار کر سکتی ہے اگر نیب نے انہیں گرفتار کیا تو یہ ناقابل ضمانت کیس ہےجبکہ تیسرا کیس نومئی کا ہے۔
جبکہ واضح رہے کہ اس سے قبل انصار عباسی نے دعویٰ کیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت سائفر کیس میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں باخبر سرکاری ذرائع کے مطابق بتایا تھا ایف آئی اے کی جانب سے چند روز قبل سابق وزیراعظم کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی شق نمبر پانچ کا استعمال کیا گیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
دہشتگرد، سہولتکار اُن کے ساتھیوں کا پیچھا کریں گے،آرمی چیف
شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس، اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل
نوعمرسگریٹ نوشی کرنے والوں کی دماغی ساخت تبدیل ہوتی ہے،تحقیقڈی سی لاہور نے اوقات کار تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
جبکہ میڈیا کی جانب سے بتایا گیا کہ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے عمران خان کے خلاف مقدمہ اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد درج کیا کہ عمران خان دانستہ خفیہ دستاویز کے غلط استعمال میں ملوث تھے۔ جمعرات کو سرکاری ذرائع نے اس نمائندے کے رابطہ کرنے پر تصدیق کی کہ عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 5 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔