عمران خان نے ارشد شریف کو کے پی یا پھر پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہاؤس کیوں نہ بھیجا؟ احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے علم میں تھا کہ مقتول صحافی ارشد شریف کی جان کو خطرہ ہے تو انھیں تو پھر ارشد شریف کو ملک سے باہر بھیجنے کے بجائے خیبر پختونخوا یا پنجاب میں بھجوانا چاہیے تھا، کیونکہ ان دونوں صوبوں میں تحریک انصاف کی حکومت ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان ارشد شریف کو وزیر اعلیٰ ہاؤس پنجاب یا خیبر پختونخوا میں تحفظ میں رکھ سکتے تھے۔ اس پر مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے جواب دیا کہ اگر ارشد شریف کو پنجاب بھیج دیا جاتا تو پنجاب حکومت انہیں مکمل تحفظ فراہم کرتی۔ واضح رہے کہ ارشد شریف اتوار کی شب فائرنگ کے ایک واقعے میں مارے گئے تھے جس کے بعد مقامی پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پولیس اہلکاروں نے شناخت میں غلط فہمی پر اس گاڑی پر گولیاں چلائیں جس میں ارشد شریف سوار تھے۔

جس علاقے میں ارشد شریف کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا اسے دوردراز ہونے کے باوجود نہ صرف دن بلکہ رات کے اوقات میں بھی سفر کے لیے نسبتا محفوظ علاقہ تصور کیا جاتا ہے. تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ جس رات یہ واقعہ پیش آیا تھا اس رات وہ ایک کار چور کا تعاقب کر رہے تھے اور اسی لیے سڑک پر رکاوٹ لگائی گئی تھی اور ارشد شریف جس گاڑی میں سوار تھے وہ بدقسمتی سے اسی پولیس رکاوٹ پر پہنچی جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔

Shares: