اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ عمران صاحب!آپ پاکستان کے دوستوں کو ناراض کرنے آئے تھے، وہ ایجنڈا آپ نے پورا کردیا دنیا میں پاکستان کو تیسرا مہنگا ترین ملک آپ بنا چکے ہیں، مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی کی قیامت برپا کر چکے ہیں اب گھر جائیں-
باغی ٹی وی : وزیراعظم کی جانب سے پی ٹی آئی کے زیر اہتمام حافظ آباد میں منعقدہ جلسہ عام سے کی جانے والی تقریر پر اپنے ردعمل میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران صاحب!آپ واقعی آلو ٹماٹر کی قیمت ٹھیک کرنے نہیں آئے تھے بلکہ ملک اورعوام کا کباڑہ کرنے، سقوط کشمیر، سی پیک کو روکنے اور کرپشن میں پاکستان کے 24 درجے بڑھانے آئے تھے،یہ تباہی آپ نے کر دی ہے، اب گھر جائیں۔
وزیراعظم سورۃ الحجرات پڑھ لیتےتوسیاستدانوں کوبُرےناموں اورالقاب سےنہ پکارتے،چوہدری شجاعت حسین
شہباز شریف نے وزیراعظم کی تقریر پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کے دوستوں کو ناراض کرنے آئے تھے، آپ پاکستان کی معاشی خود مختاری آئی ایم ایف کے حوالے کرنے آئے تھے، وہ ایجنڈا آپ نے پورا کر دیا، آپ ڈالر کی قیمت 125 سے 180 کرنے آئے تھے، معیشت کی یہ تباہی آپ نے پوری کامیابی سے کر دی ہے، فارن فنڈنگ کی کالی دولت کی مدد سے جو گند ڈالنے آئے تھے، وہ آپ پھیلا چکے ہیں آپ نے پاکستان کی 6 فیصد گروتھ روکنے اور کم ترین 3 فیصد مہنگائی کو تاریخ کی بلند ترین 26 فیصد پر لے جانے کا ایجنڈا پورا کردیا
وزیراعظم گھبرا چکے ہیں اور گالیاں دینے پر اتر آئے ہیں،بلاول زردای
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے وزیراعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپنا بنی گالہ کا غیرقانونی محل، حرام دولت حلال کرنے کی اسکیمیں دینے آئے تھے آپ! پٹرول کی قیمت 96 روپے سے 160 کرنے آئے تھے آپ آٹا 35 روپے سے 100 روپے، چینی 52 سے 130 روپے کلو اور بجلی 11 روپے سے 26 روپے فی یونٹ کرنے آئے تھے گیس کی قیمت میں 100 فیصد، دوائی کی قیمت میں 500 فیصد اضافہ کرچکے ہیں، گھی کی قیمت 140 سے بڑھ کر 440 روپے کلو تک بھی پہنچا چکے ہیں۔
میاں شہباز شریف نے کہا کہ آپ قوم کا آٹا چینی کھاد چھننے آئے تھے، یہ کام آپ کامیابی سے انجام دے چکے ہیں، اخلاقیات کا جنازہ نکالنے آئے تھے، وہ آپ کر چکے ہیں دنیا میں پاکستان کو تیسرا مہنگا ترین ملک آپ بنا چکے ہیں، مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی کی قیامت برپا کر چکے ہیں عمران صاحب! آپ کا کام پورا ہوگیا، اب گھر جائیں اور مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی کی ماری قوم کو سکھ کا سانس آنے دیں۔