مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعلیٰ پنجاب کے رمضان پیکج کے پیسے سرکاری افسران خود ہڑپنے لگے

لاہور: وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے رمضان پیکج میں...

پاکستان کی آئی ایم ایف کو 2 ارب ڈالر قرض کی درخواست

پاکستان نے آئی ایم ایف کو 2 ارب ڈالر...

ہوٹل میں فحاشی کا اڈہ،پولیس نے 4 خواتین کو بچا لیا

ممبئی پولیس نے سیکس ریکٹ کا پردہ فاش کیا،...

شائستہ کیساتھ گہرا تعلق تھا، مگر اب ہم زیادہ ملتے نہیں،ساحر لودھی

کراچی: پاکستان کے مشہور اداکار و میزبان ساحر لودھی...

ڈچ عدالت نے2007 میں افغانستان کےشہری کمپاؤنڈ پرحملہ غیرقانونی قراردے دیا

کابل:ڈچ عدالت نے2007 میں افغانستان کےشہری کمپاؤنڈ پرحملہ غیرقانونی قرار دے دیا،اطلاعات کے مطابق نیدرلینڈز کی عدالت نے ڈچ ایئر فورس کی جانب سے 2007 میں افغانستان کے ایک شہری کمپاؤنڈ پر کیے گئے حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق افغانستان کے صوبہ ارزگان میں عالمی فورسز اور طالبان کے درمیان جنگ کے دوران ڈچ ایئر فورس کی جانب سے شہری کمپاؤنڈ پر حملہ کرنے کے خلاف 4 افغان باشندوں نے ڈچ حکومت کے خلاف اس معاملے کو عدالت میں اٹھایا تھا، تاہم چاروں افراد میں سے کسی کا نام بھی عدالتی کاغذات میں شامل نہیں ہے۔

عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ 17 جون 2007 کو ڈچ ایئر فورس کے ایف-16 جنگی جہازوں نے علاقے پر 28 گائیڈڈ بم پھینکے تھے جن میں سے 16 بم اسٹریٹجک شہر چورا کے قریب قلاس نامی شہری کمپاؤنڈ پر گرے تھے۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ ’قلا 1431‘ نامی ایک شہری کمپاؤنڈ پر متعدد بم داغے گئے تھے جس میں درخواست دہندگان کے کم از کم 18 رشتہ دار جاں بحق ہوئے تھے۔عدالت نے مزید کہا کہ ڈچ فورسز شہری اور عسکری اہداف میں درست فرق نہ کر سکی۔

عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ ریاست یہ بات ثابت نہیں کر سکی کہ اس وقت کافی معلومات موجود تھیں جس میں ایک کمانڈر اسے فوجی ہدف کے طور پر نامزد کرسکتا تھا۔عدالتی دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک درخواست گزار کی اہلیہ، دو بیٹیاں، تین بیٹے اور ایک بہو بھی شامل تھیں۔

تاہم ڈچ حکومت کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ طالبان شہری کمپاؤنڈ کو عسکری مقاصد کے لیے استمعال کر رہے تھے جس میں سولین بھی رہائش پذیر تھے، لہٰذا حملے کا جواز موجود تھا۔اس پر عدالت نے کہا کہ بمباری سے قبل کم از کم 15 گھنٹے تک کمپاؤنڈ کے ارد گرد کوئی فائرنگ نہیں ہوئی تھی۔

درخواست دہندگان کے وکیل لیزبتھ زیگ ویلڈ نے بتایا کہ یہ معلومات پہلے ہی 15 گھنٹے پرانی تھی، انٹیلی جنس اس نوعیت کی نہیں ہے جس میں کوئی کہے کہ ہاں بس سات بموں کے ساتھ آگے بڑھو۔

عدالت نے ڈچ حکومت کو جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ کو معاوضہ دینے کا حکم دیا مگر معاوضے کی رقم کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔ڈچ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ وہ فیصلے کا جائزہ لے گی۔

آرمی چیف تقرری؛ وزیر دفاع نے وزیراعظم ہاؤس کو سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی
خبردار۔!ایوان اقتدارمیں تھرتھلی۔24گھنٹےاہم:اعظم سواتی،بیگم تہجدگزار،بیٹا شراب کا سوداگر۔ثبوت حاضر ہیں۔
جی ایچ کیو نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی تعیناتی کی سمری بھجوا دی، آئی ایس پی آر