کراچی : 73 سال میں جوکام 18 وزرائے اعظم18صدورنہ کرسکے:وہ کام اکیلے عمران خان نے دوسال میں کردیا،اطلاعات کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کو کتابوں کی اشاعت کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے مطابق جب ملک بھر میں یہ نظام لاگو ہوجائے گا تو کسی نجی اسکول یا مدرسے میں کوئی اور نصاب پڑھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے آئندہ تعلیمی سال سے یکساں قومی نصاب کے ملک بھر میں نفاذ کے پہلے مرحلے یعنی نرسری اور پہلی سے پانچویں جماعت کے لیے ایک نصاب رائج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوسرا مرحلہ چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت تک سال 2022 جبکہ یکساں قومی نصاب کا تیسرا اور آخری مرحلہ نویں سے بارہویں جماعت کا نصاب ملک میں آئندہ عام انتخابات کے سال یعنی سال2023 میں نافذ کیا جائے گا۔

پاکستان کی وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے وضع کردہ وہ بنیادی نکات جن پر یکساں قومی نصاب کو تشکیل دیا جا رہا ہے ان میں قرآن و سنت کی تعلیمات، آئین پاکستان کا تعارف، بانیِ پاکستان محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے افکار شامل ہیں۔

اس کے علاوہ قومی پالیسیاں، خواہشات اور قومی معیارات، جنس، رنگ نسل یا مذہب کے حوالے سے روادی اور تعمیری سوچ کی ترویج بھی اس کا اہم حصہ ہے۔

وضع کردہ وہ بنیادی نکات کے مطابق تعلیمی نظام کی بہتری کے حوالے سے پاکستان کے بین الاقوامی معاہدوں خصوصاً پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول، ملک میں تعلیمی اداروں، اساتذہ اور پیشہ ورانہ تربیت میں اضافے سمیت اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ بچے کیا پڑھیں گے، کیا سیکھیں گے اور ان تعلیمات کا بچوں پر کیا اثرات ہوں گے۔

Shares: