بغداد؛ شاہراہ عام پر خاتون کو سرعام بے لباس کردیا گیا
عراق کے دارالحکومت بغداد کی ایک شاہراہ پر سرعام ایک خاتون کو بے لباس کرنے اور اس پر چاقو سے حملے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ عالمی ادارے کی خبر کے مطابق 27 سالہ متاثرہ خاتون بغداد کے الکندی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ گہرے زخموں کی وجہ سے وہ قوت گویائی سے محروم ہو سکتی ہے۔
عراقی خاتون اسما کے والد بتایا کہ ’میری بیٹی کو اس کے سابق خاوند نے ایک شاہراہ پر بے لباس کیا اور چاقو سے 31 وار کیے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’سات ماہ قبل دونوں میں علاحدگی ہوئی تھی۔ بچوں پر جھگڑا چل رہا تھا‘۔ یہ کہاں کی انسانیت، کیسی غیرت اور کیسا نام نہاد وقار ہے۔ جسے جواز بنا کر سابق خاوند نے میری بیٹی کا یہ حشر کیا ہے‘۔ متاثرہ خاتون کے والد نے دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ ’ملزم مفرور ہے۔ ابھی تک گرفتار نہیں ہوا۔ بغداد پولیس نے کوئی موقف نہیں دیا ہے، ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے‘۔
بغداد میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ’جو کچھ عراقی خاتون کے ساتھ ہوا وہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور نہ ہی آخری۔ یہاں گذشتہ دو ماہ کے دوران تشدد کے 500 سے زیادہ واقعات ریکارڈ پر آ چکے ہیں بعض میں نوبت قتل تک پہنچ چکی ہے‘۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کےمطابق’ ملک بھر میں گھریلو تشدد کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ ایک سال کے دوران 15 ہزار سے زیادہ تشدد کے واقعات ہوئے ہیں‘۔ تاہم یاد رہے کہ عراقی کابینہ میں اس حوالے سے ایک قانون کا مسودہ 2020 پیش ہوا تھا لیکن پارلیمنٹ نے ابھی تک اس کی منظوری نہیں دی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بلوچستان میں ” باپ” کا کردار بدستور اہم رہے گا
چین میں پاکستانی آموں کی نمائش اگست کے تیسرے ہفتے میں
اسٹیٹ بینک کا شرح سود22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
باجوڑ، خار میں دہشت گردی،سی پیک کی دس سالہ تقریبات سادگی سے منانے کا فیصلہ