یونیورسٹی میں خواتین کے واش رومز میں کیمرے نصب ہونے کا انکشاف
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں خواتین کے واش رومز میں بھی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی محتسب ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق ترمیمی بل دو ہزار انیس پر بحث ہوئی۔
وزارت قانون و انصاف کے حکام نے بتایا کہ پارلیمان فیصلہ کر لے کہ ہرقانون سازی کا جائزہ لیا جائے۔ رولز بنانے میں مدت کا تعین ہونا لازمی ہے۔ جو رولز بن گئے، اب ان کی اسکروٹنی کی ضرورت ہے۔
چیئرمین کمیٹی ریاض فتیانہ نے پرائیوٹ وومن پوسٹل کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ خواتین میں نوکری کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ حکومت نے اس جانب توجہ نہیں دی، خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔
کمیٹی رکن عالیہ کامران نے انکشاف کیا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں خواتین کے واش رومز میں بھی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ بچیوں کے والدین میں خوف ہے اس لیے وہ اپنے بچوں کو یونیورسٹی نہیں بھجوا رہے۔ کمیٹی اس معاملے پر کوئی فیصلہ کرے۔
چیئرمین کمیٹی نے معاملہ اسپیکر کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں شامل کرانے کی یقین دہانی کرادی۔