ٹورنٹو کے کوئین پارک میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی
ٹورنٹو: ٰایک طرف جہاں مقبوضہ کشمیر ، پاکستان اور آزاد کشمیر میں کشمریوں سے اظہاریکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے، جلسے اور جلوس جاری ہیں ایسے ہی مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے کوئین پارک میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں مودی جارحیت کو بےنقاب کیا گیا۔ ٹورنٹو میں ہونے والے مظاہرے میں مقبوضہ وادی میں کرفیوہٹا کر انسانی حقوق کے نمائندے بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
مولانا فضل الرحمن مان گئے؟ اہم خبر آگئی
مظاہرین نے مودی دہشت گرد اور کشمیر کی آزادی کے نعرے لگائے، شرکا نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی پامالی کا فوری نوٹس لے۔مقررین کا کہنا تھا کہ ریلی کا اہتمام فرینڈز آف کشمیر، گلوبل کونسل اور کینیڈین کونسل فارجسٹس نے کیا، ریلی سے کین اسٹون، سوزین ویز، ظفربنگش اور حوریہ رفیق نے خطاب کیا۔
صادق سنجرانی صدر مملکت مقرر، نوٹی فکیشن جاری
دوسری جانب برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔
اپوزیشن مطلب صرف اپوزیشن کرنا—از— انشال راؤ
وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔