نئی دہلی : بھارت کشمیر میں ہی نہیں بلکہ اپنے ملک کے اندر بھی رہنے والے مسلمانوں کی جان کادشمن ہوگیا . بھارتی عدالتیں بھی ہندووں کے حق میں فیصلے دینے لگیں. اطلاعات کے مطابق بھارت کی عدالت نے گائے کی ترسیل کے شبے میں 55 سالہ مسلمان کو قتل کرنے والے 6 ملزمان کو بری کردیا۔ پولیس نے پہلو خان کے قتل کے الزام میں 9 ہندو گئو رکشکوں کو گرفتار کیا تھا۔

اپریل 2017 میں بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے شہر الوار کی ایک شاہراہ پر مویشیوں سے لدا ٹرک لے جانے والے 55 سالہ پہلو خان پر تقریباً 200 مشتعل افراد نے حملہ کرنے انہیں شدید زخمی کیا، جن کی تاب نہ لاتے ہوئے پہلو خان ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔بھارتی میڈیا کے مطابق دیگر 3 ملزمان نابالغ ہیں جن کا مقدمہ جووینائل کورٹ میں چلایا جائےگا۔

پہلو خان کے اہلخانہ کے وکلا نے بتایا کہ مقامی عدالت کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چینلج کیا جائےگا۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ حملے کے وقت وہاں موجود افراد کی جانب سے بنائی گئی اور میڈیا پر نشر ہونے والی ویڈیو فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں منصوبہ بندی سے مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور جتنے بھی مسلمان ہندووں کے ہاتھوں مارے گئے سب ہندو دہشت گردوں کو رہا کردیا گیا

Shares: