مقبوضہ کشمیر میں جہیز مخالف قانون نافذ العمل،کشمیریوں کا احتجاج
سرینگر:مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کو مرکزی زیرانتظام علاقوں میں تبدیل کرنے کے ساتھ ہی یہاں 164 مرکزی قوانین نافذ العمل ہوگئے ہیں۔تنظیم نو قانون کے تحت سخت ترین جہیز مخالف قانون بھی نافذ ہوچکا ہے جبکہ اس قانون کے تحت 5 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔قبل ازیں ریاستی انسداد جہیز قانون کے تحت صرف ایک سال کی سزا اور جہیز جتنی رقم کو بطور جرمانہ ادا کرنا پڑتا تھا۔
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی وزیراعظم سے ملاقات
سماجی کارکنان نے مزید کہا کہ کشمیر میں بھی جہیز ہراسانی کے واقعات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے اور اس کی وجہ سے کئی خواتین کی جانیں بھی گئی ہیں۔دوسری جانب مقامی خواتین نے جہیز مخالف قانون کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کو سختی سے نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
کیا یہ اساتذہ کے بچے اپنے بچے نہیں ؟سموگ طاری وجاری مگراستاتذہ بچوں کے ماسک نہ پہنا سکے
انسداد جہیز قانون 1960 میں وجود میں آیا تھا تاہم پارلیمنٹ میں 1961 میں اس قانون کو منظور کیا گیا تھا جو ریاستی قانون کے مقابلہ سخت تھا۔ جموں و کشمیر کو آئین میں خصوصی حیثیت ہونے کی وجہ سے اس قانون کو یہاں نافذ العمل نہیں کیا گیا تھا۔
گلوکارہ آئمہ بیگ نے بھارتی ریئلٹی شو بگ باس کی آفر کو ٹھکرا دیا،سب سے پہلے پاکستان