اٹلی :ایک ہی وقت میں منکی پاکس، کورونا اور ایچ آئی وی میں مبتلا ،اطلاعات کے مطابق اٹلی سے تعلق رکھنے والے ایک شص کو انتہائی بد قسمت تصور کیا جارہا کیونکہ وہ منکی پاکس، کورونا اور ایچ آئی وی جیسی خطرناک بیماریوں میں ایک ہی وقت میں مبتلا ہوگیا۔

ماہرین صحت کے مطابق 36 سالہ شخص میں ان بیماریوں کی تشخیص گزشتہ ماہ جولائی میں ہوئی تھی جب وہ چھٹیاں گزار کر اسپین سے واپس آیا تو بخار میں مبتلا ہوگیا جس پر وہ اپنا معائنہ کرانے اسپتال پہنچ گیا۔

ڈاکٹروں نے اسکا کورونا کا ٹیسٹ کیا تو 2 جولائی کو اسکی رپورٹ مثبت آگئی، بعد میں ایک ڈاکٹر نے اسکا معائنہ کیا اور بتایا کہ اس میں منکی پاکس کی علامات بھی ہیں، ہسپتال میں اسکے مختلف ٹیسٹ ہوئے جس کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ HIV-1 کا شکار بھی ہوچکا ہے۔

منکی پاکس کا پھیلاؤ:کیلیفورنیا میں ایمرجنسی نافذ

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص حال ہی میں ہی ان تینوں بیماریوں کا شکار ہوا ہے اور 11 جولائی تک اسے ہسپتال میں رکھا گیا تھا جہاں وہ کورونا اور مونکی پوکس سے صحت یاب ہونے کا منتظر تھا۔

جب وہ ہسپتال پہنچا تو اس شخص کے جسم پر ایسے زخم تھے جو ترقی کے مختلف مراحل میں بندر کی طرح نظر آتے تھے۔ اس کے ہاتھ کی ہتھیلی اور اس کے پاؤں کے اطراف میں پستولیں پیپ کے ساتھ ابھری ہوئی تھیں اور سرخ رنگ میں لپٹی ہوئی تھیں۔ دوسرے زخم افسردہ مراکز کے ساتھ خارش میں تبدیل ہو گئے تھے –

امریکا میں منکی پاکس وائرس بے قابو ،حکومت کا ہیلتھ ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ

ماہرین کو مونکی پوکس کی جنسی منتقلی کے امکان پر شبہ ہے کیونکہ اس وباء نے بنیادی طور پر ان مردوں کو متاثر کیا ہے جو اپنے قریبی علاقوں میں مردوں کے ساتھ جنسی تعلقات رکھتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے ’منکی پاکس‘ کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا

چونکہ مریض نے انکشاف کیا کہ اس نے اسپین میں چھٹیوں پر دوسرے مردوں کے ساتھ غیر محفوظ جنسی تعلقات قائم کیے تھے، اس لیے ڈاکٹروں نے اس کا مانکی پوکس کا ٹیسٹ کیا اور ہسپتال میں داخل ہونے پر مکمل STI پینل کا حکم دیا۔ اس کی طبی تاریخ کے مطابق، اس شخص کو 2019 میں بھی آتشک ہوا تھا اور ستمبر 2021 میں اس کے آخری ٹیسٹ میں ایچ آئی وی منفی تھا۔

Shares: