لاہور : خبردار ،ہوشیار باش ، ان حالات میں کہ جب ایک طرف پاکستان کشمیریوں کو بھارت کی غلامی سے نکالنےکےلیے صف بندی کررہاہے تو دوسری طرف عین اسی وقت پاکستان کے تعلیمی اداروں میں لسانی اور فروعی اختلافات کو ہوا دینا کسی بہت بڑی سازش کا حصہ دکھائی دیتا ہے، اور اس سازش کی تصدیق ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے تحقیقاتی رپورٹمیںکردی ہے، ترجمان پنجاب یونیورسٹی کہتے ہیںکہ پنجاب یونیورسٹی میں بد امنی کے حالیہ واقعات میں خفیہ ہاتھ ملوث ہے،
پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان خرم شہزاد نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہےکہ یونیورسٹی سے متعلق منفی پروپیگنڈہ کرنے کے لئے سوچی سمجھی سازش ہو رہے ہے ، ترجمان پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہےکہ کیو ایس رینکنگ میں بہتری آنے پر مارچ میں پنجاب یونیورسٹی میں معمولی جھگڑا ہوا،
ذرائع کےمطابق ترجمان کا کہنا ہےکہ 24 جون کو نیچرل سائنسز میں پاکستان میں پہلے نمبر پر آنے کے دو روز بعد پھر طلباء تنظیموں میں معمولی تصادم ہوا،13 ستمبر کو ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی رینکنگ میں پہلی مرتبہ پنجاب یونیورسٹی کو دنیا کی ایک ہزار بہترین جامعات میں شامل کیا گیا
ترجمان پنجاب یونیورسٹی خرم شہزاد نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر کانفرنس کے انعقاد سے پنجاب یونیورسٹی کا قومی معاملات میں کردار کو معمولی جھگڑے کی نذر کرنے کی کوشش کی گئی،انہوںنے مزید کہا کہ حالیہ واقعات کی ٹائمنگ ثابت کر رہی ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں بد امنی کے واقعات سازش کا حصہ ہیں ،
ترجمان پنجاب یونیورسٹی خرم شہزاد نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معمولی جھگڑوں کی موبائل فوٹیج بنا کر یونیورسٹی میں امن و امان سے متعلق مذموم پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، امن و امان برقرار رکھنے کے لئے انتظامیہ نے رواں سال 36 شر پسند طلباء کے خلاف کارروائی کی، خرم شہزاد نے مزید کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہمارے پاس ان تمام افراد کا ڈیٹا پہنچ چکا ہے جو اس سازش کے کردار یا حصہ ہیں