ماسکو :یوکرین میں غیرملکی دہری مصیبت میں ، ایک طرف جنگ تو دوسری طرف امتیازی نسلی سلوک ،اطلاعات ہیں کہ یوکرین میں پھنسے غیرملکی اس وقت دوہری مصبیبت میں مبتلا ہیں ، ایک طرف جنگ جاری ہے اور جنگ میں ہر طرف لاشیں ہی لاشیں اور زخمی تڑپ تڑپ کر جان دے رہے ہیں اور تو دوسری طرف وہاں سے غیرملکیوں کو جان بچانے میں مشکلات حائل کی جارہی ہیں ،

اس حوالے سے تازہ ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین بحران میں صورتحال اس کے برعکس نظر آرہی ہے۔ یوکرین میں مقیم عرب اور افریقی تارکین کا کہنا ہے کہ ملک سے انخلا میں ان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بہت سے غیر ملکی طلبہ جن کی اکثریت کا تعلق عرب اور افریقی ممالک سے ہے، یوکرین افواج اور سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں نسلی امتیاز کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں

ایک افریقی طالبہ نے بتایا ہے کہ یوکرین اور پولینڈ سرحد پر غیر یوکرینی مسافروں کو بسوں سے اتارا گیا اور ان سے صاف الفاظ میں کہا گیا کہ بس میں صرف یوکرینی شہری سوار ہوسکتے ہیں۔نائیجیریا سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے کہا ہے کہ ’سرحد میں بس سے اتارا گیا اور کہا گیا کہ آپ کو پیدل سفر کرنا ہے‘۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میں اس وقت یوکرینی دار الحکومت سے 400 کلو میٹر دور ایک سرحدی علاقے میں محصور ہوں‘۔

 

یوکرین میں غیرملکیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک کے چشم دید گواہوں کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوج ان پر تشدد کرتی ہے۔ ایک انڈین طالبہ ساکشی نے بتایا ہے کہ انہیں اور ان کے ساتھ بیسیوں غیر ملکی طالبات کو سرحد نہیں عبور کرنے دی گئی۔’ان کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک کیا گیا اور مردوں کو مارا گیا یہاں تک ایک شخص کو احتجاج کرنے پر مارمار کر لہو لہان کردیا گیا ‘۔

افریقی تارکین کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے پر افریقی ممالک کے اتحاد نے بھی احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یوکرین سے انخلا کا تمام افراد کو حق ہے۔ اس سلسلے میں امتیازی اور نسلی تفریق کرنا انسانی حقوق کے خلاف ہے‘۔ اتحاد نے کہا ہے کہ ’یوکرین میں افریقی طلبہ کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا قابل مذمت ہے‘۔

دریں اثنا سوشل میڈیا پر ایک مراکشی شخص کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو ریل کے دروازے پر چھری لیے کھڑا ہے اور ریل یوکرین کے باہر جارہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ریل میں غیر ملکیوں کو جگہ نہ ملنے پر مراکشی شخص نے چھری نکال لی اور غیر ملکیوں کو ریل میں سوار کردیا۔

Shares: