اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان) گندم کے بیج کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے کسان شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ مافیا کی اجارہ داری کے سامنے انتظامیہ بے بس نظر آ رہی ہے، جبکہ کسانوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔

مقامی کسانوں نے قیمتوں میں تقریباً سو فیصد اضافے کو "قتلِ عام کے مترادف” قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مافیا کو قابو کرے۔ اوچ شریف مارکیٹ میں پنجاب سیڈ کارپوریشن اور دیگر نجی کمپنیوں نے گندم کے بیج کے نرخ 6000 سے 6300 روپے فی 50 کلوگرام تک بڑھا دیے ہیں، جب کہ 40 کلو بیج کی قیمت 2900 روپے تک پہنچ چکی ہے۔

کسانوں نے شکایت کی کہ انہیں پہلے جو گندم 2500 روپے فی من فروخت کی گئی تھی، وہی اب دوگنی قیمت پر بطور بیج فروخت ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ استحصال ہے، اور حکومت کی خاموشی ان کے لیے مزید مشکلات پیدا کر رہی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ کی کوششوں کے باوجود مارکیٹ میں مافیا کا کنٹرول برقرار ہے، جس سے بیجائی کے اخراجات ناقابل برداشت ہو چکے ہیں۔ کسانوں نے حکومت سے فوری طور پر بیج کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ گندم کی کاشت جاری رکھ سکیں۔ بصورت دیگر، یہ بحران ملک کی زرعی پیداوار اور معیشت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اس مسئلے کا جلد حل نہ نکالا تو گندم کی کاشت میں کمی کے باعث خوراک کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ حکومت ان کی محنت کا صلہ دے اور زرعی پیداوار میں ان کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے فوری اقدامات کرے۔

Shares: