شیخوپورہ (محمد فہیم شاکر سے )قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر مسلمانوں تشویس ہے پھائیکے میں اسلحہ کے زور پرمسلمانوں کے قبرستان میں تدفین قانونی نافذ کرنے والے اداروں کے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے قادینوں کو قانون و آئین پاکستان کے پابند کرنا حکومت وقت کی زمہ داری ہے
قادیانی سرعام پاکستان کے آئین سے روگردانی کرتے ہیں حکومت کروائی سے کیوں قاصر ہے؟پولیس کی جانب سے ملزمان پر درج مقدمات کا خیر مقدم کرتے ہیں پولیس فوری طور پر تمام شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی کرکے قرار واقعی سزا دے ان خیالات کا پاکستان سنی تحریک ڈوثزنل صدرسردار طاہر ڈوگر،محمد وسیم نقشبندی، مفتی شہباز علی سیال،پیر اصغر علی سفی،علامہ غلام رسول رضوی،علامہ میاں خلیل احمد جامی،علامہ ضیاء المرتضی،حافظ ابرار حسین،علامہ فیاض حسین چشتی،حاجی اشرف الٰہی،میاں اویس قادری، عدنان حسینی،علی رضا قادری، عابد علی سیفی سمیت دیگر زمہ داران نے ہنگامی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا
سنی تحریک کے رہنماوں نے کہاکہ آئین پاکستان کے مطابق قادیانی فرقہ نہیں بلکہ گروہ ہے لہذا ایف آئی آر میں فرقہ لکھنا مناسب نہیں ہے اس واقع سے قبل بھی قادیانی گرو کے لوگوں کی جانب سے علاقہ مکینوں کو زدوکوب کرنے کے واقعات رنما ہو چکے ہیں آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے باوجود قادیانی تقریر و تحریر، جلسہ و جلوس، لٹریچر کی تقسیم اور اپنے اجتماعات منعقد کر کے اسلامی اصطلاحات کو استعمال کرتے اور شعائر اسلامی کی توہین کرتے رہتے ہیں اس سلسلہ میں انہیں انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل رہتی ہے
بہت کم افسران ایسے ہیں جو تعزیرات پاکستان میں موجود قادیانیوں کی خلاف اسلام سرگرمیوں پر پابندی کی دفعہ 298/C اور اس کی عدالتی تاریخ سے واقف ہوں یہ ظلم نہیں تو اور کیا ہے کہ پورے پاکستان میں شاید ایک بھی افسر ایسا نہیں جس نے قادیانیوں کی طرف سے توہین رسالت کے اجتماعی اور مسلسل ارتکاب پر سپریم کورٹ کے اس مذکورہ تاریخی فیصلہ کے مطالعہ کی زحمت گوارہ کی ہو جو پاکستان میں امن و امان قائم کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے یہ فیصلہ اس وقت قانون کی بھاری کتابوں میں تو موجود ہے مگر آج تک اس کے کسی ایک جز پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا اس سے بھر کر قانون کے ساتھ اور کیا شرمناک مذاق ہو سکتا ہے؟ حکومت اگر پارلیمنٹ اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے تو وہ قادیانیوں کو آئین قانون اور عدالتی فیصلوں کا پابند کرے تاکہ ملک بھر میں کہیں بھی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا نہ ہو۔

قادیانیوں کی بڑھتی سرگرمیاں، باعث تشویش
Shares:







