طالب علموں میں بڑھتا نشے کا رجحان

جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہہ اب بڑے تو بڑے ہمارے اسکول اور جامعات کے طالب علم بچے بھی نشے کے رجحان سے محفوظ نہیں ہیں حالیہ دنوں کچھ طالب علم بچیوں اپنی ساتھی طالب علم کو اس وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا کیوں اس نے انہیں نشہ کرنے سے منع کیا تھا اور ان ویڈیو ان کے والدین کو بھیجی تھی.

صحافی ملک رمضان اسراء نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ؛ "سکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل سکول لاہور کے مناظر، مبینہ طور نشے سے منع کرنے پر طالبہ نے بہن اور سہلیوں کے ساتھ مل کر ساتھی طالبہ پر تشدد کرڈالا تاہم اس واقعہ کی ایف آئی آر درج ہوگئی لیکن سوال یہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں نشہ پہنچا کر طالبات کو اس موزی مرض پر لگانے کا ذمہ دار کون؟”

طاہر نامی صارف نے لکھا کہ "پراٸیویٹ اسکولز میں بچوں کی کیا خوب تعلیم و تربیت ہورہی ہے ماں باپ کو فرصت نہیں اور اساتذہ کو نوکری پیاری ہے۔ ڈیفینس BB بلاک DHA فیز 4 لاہور میں واقع پراٸیویٹ اسکول سکارزڈیل امریکن انٹرنیشنل میں نشہ کرنے سے منع کرنے پر طالبات کا ساتھی طالبہ پر تشدد ، ویڈیو بھی بناتی رہیں۔”

لیکن اصل سوال یہ ہے کہ سکولوں میں نشہ پہنچنے کا ذمہ دار کون ہے؟ اور پھر پمارے ملکی پولیس اور قانون نافض کرنے والے اداروں کے ہوتے ہوئے بھی سکولوں میں نشہ کون پہنچا رہا ہیں؟ لہذا جب ایسے لوگوں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا وہ اس سب کے ذمہ دار ہیں تب تک کوئی بھی اس موذی مرض کا خاتمہ نہیں کرسکتا ہے.

مزید یہ بھی پڑھیں؛
اپنے دور میں مخالفین کو گرفتار کروانے والے اب خود کی گرفتاریوں پر چیخ کیوں رہے؟
سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، وزارتوں کے اخراجات اور وزرا کی تعداد کم کرنےکی تجاویز
گیس کے چولہے پر کھانا بنانا صحت کیلئے آلودہ شہر میں رہنے سے زیادہ نقصان دہ ہے

ایک سروے کے مطابق اکثر طالب علم تب نشے کے عادی بنتے ہیں جب وہ امتحانات کی تیاری کے دنوں میں جاگنے کی نیت سے اس نشے کا آغاز کرتے ہیں اور پھر رفتہ رفتہ اس موذی کے عادی بن جاتے ہیں۔ کوینکہ بعض نشے سے انسان کا حافظہ انتہائی تیز ہوجاتا ہے اور اس میں بے پناہ توانائی آجاتی ہے جس کی بدولت وہ انسان دو اور تین تین دنوں تک جاگ سکتا ہے۔ لہذا طالب علموں کے والدین کو بھی چاہئے کہ اپنے بچوں پر ہمیشہ نظر رکھیں کہ وہ کن لوگوں کی محفل میں زیادہ وقت دیتے اور وہ کیا کررہے ہیں.

Shares: