مذہبی تقریب کے اختتام پر بابا کے "پاؤں” چھونے کیلئے بھگدڑ،121 ہلاکتیں ہو گئیں

0
117
hathras

بھارت میں مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ سے مرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے،ہلاکتوں کی تعداد 121 ہو گئی ہےجبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں.

پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے،واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ہتھراس کے گاؤں میں گزشتہ رو ز پیش آیاتھا جب مذہبی تقریب ختم ہونے پر بھگدڑ مچی تھی، تقریب میں ایک لاکھ سے زائد لوگ شریک تھے، مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے، بچے بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں.

پولیس نے دیوپرکاش مدھوکر جسے بھولے بابا کا مرکزی خادم کہا جا رہا ہے، اسکے اور مذہبی تقریب کی دیگر انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے،مقدمہ برجیش پانڈے کی مدعیت میں درج کیا گیاہے،بھارتی وزیر اسیم ارون جائے وقوعہ پر پہنچے اور ہسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کی،اس دوران انکا کہنا تھا کہ واقعہ میں ملوث کسی شخص کو معافی نہیں ملے گی،ڈی جی آگرہ زون کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو وزیراعلیٰ کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ دے گی، حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لئے دو لاکھ اور زخمیوں کے لئے 50 ہزار کی امداد کا حکومت نے اعلان کیا ہے.

چیف سیکرٹری کے مطابق مذہبی تقریب کے لئے 80 ہزار افراد کی شرکت کی اجازت تھی لیکن سوا لاکھ لوگ تقریب میں شریک ہوئے، پروگرام ختم ہوا تو لوگ بابا کے پاؤں چھونے جا رہے تھے اس دوران بھگدڑ مچی اور یہ واقعہ پیش آیا،بھولے بابا کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی،پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو گھر پہنچائیں گے،

دوسری جانب یہ بھی سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے اس تقریب کی اجازت دی گئی تھی تا ہم سیکورٹی و دیگر امور کے لئے کوئی انتظامات نہیں تھے، انتظامیہ نے صرف 40 پولیس اہلکار تعینات کر رکھے تھے تو وہیں کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے تھے،

روحانی پیشوا نارائن ساکر ہری، جو بھولے بابا کے نام سے مشہور ہیں واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے ہیں،ایک عینی شاہد کے مطابق جیسے ہی تقریب ختم ہوئی، لوگ بابا جی کے پاس جمع ہوئے،تا کہ انکے پاؤں چھوئیں اور انکے قدموں کی مٹی اٹھائیں، اس دوران بھگدڑ مچی، پھر جو لوگ گرے وہ اٹھ نہ سکے،

بھولے بابا پر جنسی زیادتی سمیت چھ مقدمے تھے درج
یوپی کے سابق ڈی جی پی وکرم سنگھ نے واقعہ پر کہا کہ یہ ایک مصیبت کی دعوت تھی ،تقریب میں انتظامات ہونے چاہیے تھے وہ نہیں تھے، ایمبولینس جو ایمرجنسی کے لئے چاہیے ہوتی ہے، سوا لاکھ کے مجمع میں کوئی گاڑی نہیں تھی، کسی حادثے سے نمٹنے کے لئے فائر بریگیڈ، میڈیکل ٹیم کچھ بھی موجود نہیں تھا،اگر حکومت ایمرجنسی سے نمٹنے کے انتظامات کرتی تو ہلاکتیں کم ہو سکتی تھیں،اب جو ہلاکتیں ہوئیں اسکا ذمہ دار کون ہے، اگر بھولے بابا میں کچھ اخلاقیات ہیں تو وہ خود کو قانون کے حوالے کریں، یہ بھی اطلاع ہے کہ بھولے بابا پر چھ مقدمے درج ہیں جن میں ایک جنسی زیادتی کا بھی شامل ہے تو یہ کس بات کا بابا؟ کون سا بابا؟

مذہبی تقریب میں بھگدڑ سے اموات، سپریم کورٹ میں تحقیقات کیلئے درخواست
ہتھرس میں مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ سے 121 افراد کی موت کے بعد تحقیقات کے لئے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی،درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو واقعہ کی تحقیقات کرے اور ملزمان کو سزا دلوائے،

لاشوں کا ڈھیر دیکھ کر پولیس اہلکار کی بگڑی حالت، ہسپتال میں ہوئی موت
ہتھرس میں مذہبی تقریب کے دوران بھگڈر مچنے سے 121 اموات ہوئی، ایک ساتھ لاشوں کا ڈھیر دیکھ کر ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار چل بسا،سپاہی کی شناخت روی کے طور پر ہوئی جو ضلع ایٹہ کی کیو آرٹی میں تعینات تھا ، ہلاک سپاہی کانپور کا رہائشی تھا.واقعہ کی اطلاع ملی تو پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی تو وہیں ہسپتال کے باپر بھی پولیس تعینات کی گئی، ایٹہ پولیس نے متاثرین کی مدد اور بہتر دیکھ بھال کے لیے کیو آر ٹی لگا دی تھی،پانچ اہلکاروں کی ڈیوٹی ہسپتال کے باہر تھی، جیسے ہی لاشوں کو ہسپتال لایا گیا تو ہر طرف لاشوں کے ڈھیر لگ گئے، ایسےمیں پولیس اہلکار کی طبیعت خراب ہوئی، اسے ہسپتال منتقل کیا گیا تا ہم اسکی موت ہو گئی.ساتھی پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ لاشیں دیکھ کر روی گھبرا گیا تھا اسے بے چینی ہونے لگ گئی تھی، پسینے میں وہ بھیگ گیا تھا،ہم نے اسے ہسپتال منتقل کیا لیکن وہ چل بسا،ڈاکٹروں کے مطابق روی کو دل کا دورہ پڑا تھا،

میں آپکے لیڈر کے کرتوت جانتا ہوں،ہم نے ملک جادو ٹونے پر نہیں چلانا، عون چودھری

ہمارے دور میں کچھ غلط ہوا تھا تو اس کو دہرانا نہیں چاہیے، عون چوہدری

زیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عون چوہدری کی ملاقات

Leave a reply