نئی دہلی: کشمیر کے حوالے سے ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے متنازعہ بیانات کی روشنی میں ہندوستان ملیشیا اور ترکی ہونے والی درآمدات میں تخفیف کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملیشیا سے پام تیل کی درآمد بند کرنے کے بعد اب ہندوستان خوردنی تیل، اور گیس و دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد بھی بند کرنے کا ارادہ کر رہا ہے اس ضمن میں اس نے ہندوستانی امپورٹرز سے کہا ہے کہ وہ ان درآمدات کے لیے دیگر ممالک کا انتخاب کریں۔
ذرائع کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ حکومت ترکی سے تیل اور اسٹیل مصنوعات کی درآمدات میں بھی تخفیف کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت ملیشیا او ترکی کے بیانات سے خوش نہیںہے اور ہم دونوں ممالک سے تجارت محدود کریںگے۔
اس ضمن میں ہندوستانی وزارت کامرس سے ای میل کے توسط سے تبصرہ کرنے کہا گیا تھا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔واضح ہو کہ حال ہی ملیشیائی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہندوستان جموں و کشمیر پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کر رہا ہے۔
ترکی کے صدر نے کہا تھا کہ کشمیریوں کوعملاً محصور کر دیا گیا ہے۔بعد ازاں ملیشیا اور ہندوستان کے درمیان تعلقات اس وقت اور بھی کشیدہ ہو گئے جب ماٰثر محمد نے ہندوستان کے نئے شہریت قانون پر تنقید کی ۔