مسلمان طلباکوٹارگٹ کیا جارہا ہے، بھارت دوسرا کشمیر بن گیا ہے: پاپولر فرنٹ آف انڈیا

0
52

نئی دہلی:مسلمان طلباکوٹارگٹ کیا جارہا ہے، بھارت دوسرا کشمیر بن گیا ہے،پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے نائب چیئرمین او ایم اے سلام نے جے این یو کے طلبہ و اساتذہ پر اے بی وی پی کے غنڈوں کے ذریعہ وحشیانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بھلے ہی یہ حملہ اے بی وی پی نے کیا ہے، لیکن اس کا ماسٹرمائنڈ آر ایس ایس ہے۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے نائب چیئرمین او ایم اے سلام نے کہا کہ یہ حملہ ہندوستان کے سیاسی منظرنامے میں ایک نیا زوال لے کر آیا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کشمیرمیں بھارتی فوج کےمظالم کے پوری دنیا میں چرچے ہیں اب وہی طریقہ کاربھارت کے اندردہرایا جارہا ہےاورمسلمان طلباکوسخت تشدد کا نشانہ بنایا جاررہا ہے،

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے نائب چیئرمین او ایم اے سلام نے کہاکہ بھارت میں کسی قسم کی کوئی آزادی نہیں ،بھارت تو اب وہ ریاست بن گیا ہے جہاں مخالفت کی آواز کو بربریّت کے ساتھ دبا دیا جاتا ہے۔ 2014 میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے، جے این یو حکومت کے خاص نشانے پر رہا ہے۔ یہ محض اتفاق نہیں بلکہ جے این یو جیسی یونیورسٹیوں کی رگوں میں دوڑنے والی جمہوری ثقافت کو بدنام کرنے اور دبانے کی منصوبہ بند حکمت عملی کا نفاذ ہے۔

آر ایس ایس کی ماتحت فسطائی طاقتیں ہمیشہ سے ہی فسطائی نظریے کو تنقید کا نشانہ بنانے والے طلبہ، سماجی کارکنان اور تنظیموں کے تئیں عدمِ برداشت کا رویہ رکھتی ہیں۔ آج جے این یو طلبہ پر کئے گئے حملے نے فسطائی طاقتوں کو بے نقاب کر دیا ہے کہ یہ تشدد پر یقین رکھنے والے اور اسے فروغ دینے والے لوگ ہیں۔ ملک فسطائی حملے کے بدترین دور سے گذر رہا ہے۔ خواہ وہ جامعہ اور اے ایم یو میں سی سی اے مخالف مظاہروں پر حملہ ہو یا یوپی، آسام اور کرناٹک میں پولیس کی فائرنگ سے مظاہرین کا ظالمانہ قتل، ہر طرح سے ہندوتوا فسطائیت اور حکمراں جماعت کی پُرتشدّد فطرت جگ ظاہر ہو چکی ہے۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا جے این یو کے طلبہ کے ساتھ کھڑی ہے اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ طلبہ برادری کے ساتھ کھڑے ہوں، کیونکہ طلبہ پر مسلسل دباؤ بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ ہم اس بات پورا یقین رکھتے ہیں کہ تشدّد کی ایسی بزدلانہ حرکتوں سے جمہوری آوازوں کے حوصلے کو توڑا نہیں جا سکتا، بلکہ اس سے جمہوری حقوق کی حفاظت کے لئے جدوجہد کرنے کا ان کا یقین اور مضبوط ہوگا۔

Leave a reply