وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو بھی مسئلہ کشمیر پر سپورٹ کرنا چاہیے،ٹویٹرکی جانب سےبھارتی لوگوں کوبلاک نہیں کیا جا رہا،صرف پاکستانیوں کونوٹس کیاجاتاہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ امریکی صدرٹرمپ نے2تین بارکشمیرپرثالثی کی پیشکش کی،فرانس نےبھی کہہ دیاہےمسئلہ کشمیرپرپاکستان اور بھارت مل بیٹھ کربات کریں ،عالمی سطح پرمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرآوازیں اٹھ رہی ہیں ،مقبوضہ کشمیرسےمتعلق اقدامات کےبعدبھارت پربھی عالمی دباوَبڑھاہے،ایل اوسی پربھارتی فوج کی فائرنگ سےمعصوم شہری شہیدہورہےہیں،عالمی تنظیموں کوایل اوسی پرحالات کاجائزہ لینےکےلیےدورےکی دعوت دیتےہیں،
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیرمرادسعیدکوبھارت کےخلاف ٹویٹ پرٹویٹرکی جانب سےنوٹس آیا ،ٹویٹرکی جانب سےبھارتی لوگوں کوبلاک نہیں کیاجارہا،صرف پاکستانیوں کونوٹس کیاجاتاہے،ٹویٹرسےمتعلق جوتحفظات ہیں اس پربات کریں گے
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ کشمیرسےمتعلق ایرانی پارلیمنٹ نےقراردادپاس کی،ترکی اورملائیشیانےبھی ہمیں سپورٹ کیا ،گلف ممالک میں بھارت کااثررسوخ زیادہ ہے،سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کوجب بھی خطرہ ہوگاپاکستان ساتھ کھڑاہوگا،اسلامی ملکوں کوبھی ہمیں مسئلہ کشمیرپرسپورٹ کرناچاہیے ،ہم نےمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کوبےنقاب کیا،عالمی توجہ مبذول کرائی ہے