مودی سرکار کا کشمیر میں ایجنسیوں کے باقاعدہ دفاتر کھولنے کا فیصلہ
بھارت سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند قیادت اور تاجروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی ایجنسیوں کے دفاتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ دفاتر جموں اور وادی کشمیر میں الگ الگ کھولے جائیں گے. اگرچہ بھارتی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ان دفاتر کے کھولنے کا مقصد مبینہ طور پر حوالہ فنڈنگ روکنے کیلئے ہے تاہم اس کا اصل مقصد کشمیریوںکی جدوجہد آزادی پر قابو پانا اور کشمیریوں کی مدد کرنے والے تاجروں کے گرد شکنجہ کسنا ہے. رپورٹ کے مطابق جموں اور وادی کشمیر میںانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس کو مضبوط کرنے کی بات کرتے ہوئے ان کے دفاتر کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے.
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور ڈائریکٹیوریٹ آف انٹیلی جنس کے ہیڈ آفس چندی گڑھ اور نئی دہلی میں قائم ہیں اور حوالہ فنڈنگ اور مبینہ طور پر عسکریت پسندی کیلئے رقومات جمع کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے سے پہلے ان دفاتر سے آفیسران کو رجوع کرنا پڑتا تھا تاہم اب بھارت کی مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سری نگر اور جموں میں دونوں تحقیقاتی ایجنسیوں کے دفاتر قائم کئے جائیں گے۔ اس امر پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ ان دفاتر میں کن افسروں کو تعینات کیا جائے گا.
بھارت سرکار کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں تحقیقاتی ایجنسیوں کے دفاتر سری نگر اور جموں میں قائم کرنے سے کشمیری قائدین ، عسکریت پسندوں کی مدد کرنے والے اور ان کے لئے نرم گوشہ رکھنے والے کشمیری تاجروں پر خصوصی نظر گزر رکھنے میں آسانی ہوگی ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ خاص طور پر وا دی کشمیر میں سنگبازی کو ختم کرنے کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جائیں گ ۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت کشمیر میں این آئی اے کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور پہلے ہی بڑی تعداد میں کشمیری لیڈروں اور تاجروں کو گرفتار کر کے بھارتی جیلوں میں قید کیا جاچکا ہے.