سابق وزیرِ داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارت کی آبی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
شیخ رشید احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ کو معطل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر اس کی پاسداری کرنی چاہیے، اور بھارت کا اس معاہدے کو ختم کرنے کا فیصلہ پاکستان کے خلاف ایک جارحانہ اقدام ہے۔شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و ستم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اور عالمی سطح پر اس پر آواز اٹھانا ضروری ہے۔ انہوں نے بھارت کے جارحانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قوم اپنی سرزمین کے ایک ایک چپے کی حفاظت کرنا خوب جانتی ہے، اور وقت آنے پر بھارت کو اس کے ہر اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ کو فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام سے پاکستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، اور مختلف سیاسی و عوامی حلقوں کی جانب سے بھارت کی مذمت کی جا رہی ہے۔