ملک سے فرار کے بعد بھارت میں افغان سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ پر اہلکاروں نےاشرف غنی کو گالیاں دینا شروع کر دیں

0
49
افغانستان کی حکومت کو کیسے قانونی حیثیت دی جا سکتی؟ اشرف غنی کا مشورہ

افغانستان پر طالبان کے کنٹرول اور صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار کے بعد بھارت میں قائم افغان سفارتخانے کے اہلکار آپا کھو بیٹھے-

باغی ٹی وی : افغانستان پر طالبان کے کنٹرول اور صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار کے بعد بھارت میں قائم افغان سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ نے سابق صدر کو گالیاں دینا شروع کردیں اور ان کے عہد میں ہونے والے جنسی ہراسانی کے الزامات کو دہرایا گیا۔

سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ پر ٹوئٹ میںاشرف غنی کو خوب آڑے ہاتھوں لیا گیا کہا کہ” ہم شرمندگی کے ساتھ اپنے سر پیٹ رہے ہیں، غنی بابا اپنے بے ایمان ٹولے کے ساتھ فرار ہوگیا اس نے ہر چیز کا بیڑہ غرق کردیا۔ ہم اس بھگوڑے کی خدمت کرنے پر سب لوگوں سے معافی مانگتے ہیں اللہ اس غدار کو سزا دے ، اس شخص کی وراثت ہماری تاریخ پر ایک دھبے کی طرح رہے گی۔

سفارتخانے کے آفیشل اکاؤںٹ سے اشرف غنی کے دور میں ہونے والے جنسی ہراسانی کے واقعات بھی دہرائے گئے لکھا گیا کہ افسوس کہ بھگوڑے اشرف غنی نے جنسی ہراسانی کے واقعات پر چشم پوشی کی، یہ دیکھیں اور اندازہ لگائیں کہ اس کی حکومت میں افغانستان نے کیا کچھ سہا ہے۔

اس ٹویٹ کے ساتھ مریم وردک کا بھارتی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو کا لنک بھی شیئر کیا گیا اورٹوئٹ بھی شئیر کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغان صدارتی محل میں کام کروانے کے بدلے خواتین سے جنسی فیورز لی جاتی ہیں۔

افغان سفارتخانے کی جانب سے تہلکہ خیز ٹویٹس کرنے کے کچھ دیر بعد ڈیلیٹ تو کردی گئیں تاہم ان کے اسکرین شاتس وائرل ہو رہے ہیں-

واضح رہے کہ کابل میں طالبان کا کنٹرول آنے کے بعد اشرف غنی افغانستان سے فرار ہو گئے تھے

قبل ازیں کابل میں روسی سفارتخانے کے ذرائع نے بتایا کہ اشرف غنی فرار ہوتے وقت پسیوں سے بھرے بیگ ساتھ لے جانا چاہ رہے تھے جو وہ نہیں لے جا سکے اور کابل ایئر پورٹ پر ہی چھوڑ کر چلے گئے، اشرف غنی پیسوں سے بھری چار گاڑیاں ایئر پورٹ پر لائے تھے،کچھ وہ ساتھ لے گئے لیکن باقی رن وے پر ہی رہ گئے

گزشتہ شب اشرف غنی نے فیس بک پر جاری ایک پیغام میں کہا تھا کہ افغان طالبان نے دھمکی دی تھی کہ مجھے ہٹانے کیلئے کابل اور شہریوں پر حملہ کریں گے لیکن میں نے خونریزی کے سیلاب کو روکنے کیلئے ملک سے نکلنے کا فیصلہ کیا .طالبان نے تلوار اور بندوق کے زور پر فیصلہ جیت لیا ہے لیکن اب وہ اپنے ہم وطنوں کی عزت، جائیداد کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں

دوسری طرف افغان طالبان نے اشرف غنی کے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے اورکہا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں پرامن شہرمیں داخل ہوئے اور کسی خون خرابے کے بغیرداخل ہوئے-

Leave a reply