بھارت میں غیر ملکی سفارتکار بھی غیر محفوظ ہوگئیں

برطانوی سفارتکار کو چندی گڑھ میں جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا ،بھارتی میڈیا کے مطابق ساٹھ سالہ برطانوی سفارتکار نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ موٹر سائیکل سوار نے پیچھے آکر میری پشت پر ہاتھ مارا اور بھاگ گیا،برطانوی سفارتکار صبح اپنی رہائش گاہ سے ٹینس کھلینے نکلی تھیں،برطانوی سفارتکار نے جنسی ہراسگی کے خلاف کیس رجسٹر کروا دیا ،

پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے، پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزم کو شناخت کرنے میں مدد لے رہی ہے،۔ہ سیکٹر 10 اور قریبی علاقوں میں گھروں اور مارکیٹ کے باہر نصب کیمروں کی فوٹیج چیک کی جا رہی ہے

سفارتکار پیدل چل کر سیکٹر 9 میں اپنے گھر سے نکلی تھی اور سیکٹر 10 میں چندی گڑھ لان ٹینس ایسوسی ایشن (سی ایل ٹی اے) کمپلیکس کی طرف جا رہی تھی کہ پچھلی جانب سے ایک موٹر سائیکل سوار آیا اور اسے پیٹھ پرہاتھ مارا اور بھاگ گیا ۔ پولیس کو اطلاع دی گئی جس کے بعد ایک تفتیشی افسر سفارت کار کے گھر گیا اوراسکا بیان ریکارڈ کیا۔ چندی گڑھ پولیس نے سیکٹر 3 پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 354-Aکے تحت مقدمہ درج کیا ہے

بھارت میں جرائم کے تازہ ترین سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک میں یومیہ بنیادوں پر قتل کے اوسطا 80، جنسی زیادتی کے 91 اور اغوا کے 289واقعات پیش آتے ہیں۔جرائم کے اعدادو شمار یکجا کرنے والے سرکاری ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو(این سی آر بی)کی جنوری میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2018میں اوسطا ہر روز 91 خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کی شکایت درج کرائی گئی۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں ہر 15منٹ میں ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔ بھارت بھر میں خواتین کے خلاف تشدد، زیادتی، تیزاب سے حملے اور ہراساں کرنے سمیت دیگر صنفی تفریق کے واقعات میں اضافہ ہو جبکہ 2017 میں 2016 سے زیادہ جرائم ریکارڈ کیے گئے تھے۔

دو سال بعد جاری کی گئی رپورٹ کے یہ اعداد وشمار بھارت میں خواتین کی سلامتی کے حوالے سے تشویش ناک صورت حال کی عکاسی کرتے ہیں۔ 2012میں ایک بس میں پیرا میڈیکل طالبہ نربھیاکے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے کے بعد ہزارہا افراد سڑکوں پر نکل آئے تھے اورمجرموں کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ لیکن قانون سازی کے باوجود خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات کا سلسلہ کم نہیں ہو رہا ہے۔

این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق2018میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے33356 معاملات درج کرائے گئے۔ 2017 میں یہ تعداد32559تھی۔ جب کہ’خواتین کے خلاف جرائم’ کے مجموعی طور پر تین لاکھ 78ہزار 277معاملات درج کیے گئے۔ 2017 میں یہ تعداد تین لاکھ 59 ہزار 894 تھی۔

کشمیری خواتین کے جنسی استحصال کو بھارتی فوج بطور ہتھیار استعمال کرنے لگی

مقبوضہ کشمیر : دوہزارسے زائد خواتین شہید، 9فیصد کشمیری خواتین جنسی استحصال کا شکار ، لرزہ خیز رپورٹ

آج خواتین کا عالمی دن بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں بنت حوا کے حقوق کی دھجیاں بکھیری جارہی

رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں 6 منٹ کے اندر کوئی نہ کوئی خاتون بدسلوکی، ہراسانی اور تشدد کا شکار بنتی ہے جب کہ ہر 5 منٹ کسی نہ کسی خاتون کو اپنا شوہر، سسر یا دیگر اہل خانہ نشانہ بناتے ہیں۔ اسی طرح ہر ڈھائی دن بعد کسی نہ کسی خاتون پر تیزاب سے حملہ کردیا جاتا ہے جب کہ ہر 2 گھنٹے بعد کسی نہ کسی خاتون کے ساتھ زیادتی یا اجتماعی زیادتی کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔ القمرآن لائن کے مطابق تشدد، بدسلوکی، ہراسانی اور زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین میں 6 سال کی بچیوں سمیت 60 سال تک کی خواتین شامل ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریپ کا نشانہ بنائی گئی خواتین زیادہ تر جان پہچان والے افراد، رشتہ داروں، دوستوں اور مدد کرنے والے افراد کی جانب سے نشانہ بنتی ہیں، تشدد، بدسلوکی، ہراسانی اور ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین میں 6 سال کی بچیوں سمیت 60 سال تک کی خواتین شامل ہیں جب کہ زیادہ تر ریپ اورگینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین میں نوجوان 24 سے 29 سال کی لڑکیاں ہیں۔

Shares: