بھارت میں نیا قانون منظور،سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پوسٹ پر عمر قید کی سزا
بھارت آئے روز سوشل میڈیا کے حوالہ سے نئے قوانین متعارف کروا رہا ہے، بھارت میں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف سرگرمیوں کی کسی قسم کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بھارت میں کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس،یوٹیوب چینل بند کروائے جا چکے ہیں جو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں، اب بھارت کی ریاست اترپردیش نے قانون منظور کیا ہے، سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد پوسٹ کرنے والے کے تین سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا سنائی جا سکے گی
بھارتی میڈیا کے مطابق اتر پردیش حکومت کی کابینہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نئی پالیسی کی منظوری دی ہے، نئی پالیسی کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز،ٹویٹر، فیس بک، انسٹا گرام،یوٹیوب پر ریاست مخالف کوئی بھی پوسٹ کرنے والے کو تین برس سے عمر قید کی سزا ہو سکے گی، نئی پالیسی کے تحت حکومتی اقدامات، اسکیموں اور حکومت کے مثبت کاموں کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والوں کو حکومت کی جانب سے اشتہارات کی صورت میں سراہا جائیگا ،ریاستی حکومت کی نئی پالیسی کے تحت سوشل میڈیا صارفین حکومتی اقدامات اور اسکیموں کو سوشل میڈیا پر شئیر کرکے ماہانہ 8 لاکھ بھارتی روپے تک کما سکتے ہیں۔
ریاست کے محکمہ اطلاعات کے پرنسپل سکریٹری سنجے پرساد کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر کسی بھی حالت میں مواد کو ناشائستہ، فحش یا ملک مخالف نہیں ہونا چاہیے،ڈیجیٹل اثر و رسوخ رکھنے والے وہ سوشل میڈیا صارفین یا افراد ہیں جن کے پیروکاروں کی ایک بڑی تعداد ہے اور وہ مصنوعات، نظریات یا سیاسی عقائد کی توثیق یا مارکیٹنگ کے لیے اپنی پہنچ کا استعمال کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں، حکمران جماعت بی جے پی نے اپنے سیاسی اہداف کے مطابق مواد بنانے والوں کے ایک بڑے حصے کو چینلائز کیا ہے لیکن اسے کچھ آزاد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ افراد کی جانب سے تنقیدی کوریج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اب، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم اور اثر و رسوخ رکھنے والے ویڈیو مواد کے لیے ماہانہ 8 لاکھ روپے تک کما سکتے ہیں جو حکومت کے دیگر ترقیاتی کاموں اور اسکیموں کی "کامیابیوں” کا پرچار کرتا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت، حکومت اشتہارات فراہم کرنے کے مقصد سے ایجنسیوں اور فرموں کی فہرست بنائے گی تاکہ انہیں سوشل میڈیا پر حکومت کی "اسکیموں اور کامیابیوں” پر مبنی مواد، ٹویٹس، ویڈیوز، پوسٹس اور ریلز بنانے اور دکھانے کے لیے فروغ دیا جا سکے ،یہ پالیسی ریاست کے ان باشندوں کے امکان کو بھی بڑھا دے گی جو ملک کے مختلف حصوں میں یا بیرون ملک مقیم ہیں انہیں بڑی تعداد میں روزگار کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ریاستی حکومت نے ایکس، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر ڈیجیٹل میڈیا اکاؤنٹ ہولڈرز، آپریٹرز اور اثر انداز کرنے والوں کے پے اسکیل کو ان کے صارفین اور پیروکاروں کی بنیاد پر چار زمروں میں تقسیم کیا ہے۔
شہر قائد،سوشل میڈیا کے ذریعے اسلحہ فروخت کرنیوالے گرفتار
تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کی اسرائیلی مظالم اور کشمیری شہداء پر خاموشی پر سوالات اٹھنے لگے
تحریک انصاف کی سوشل میڈیا مقبولیت میں کمی: فر حان ورک کا دعویٰ
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عروبہ کومل کی ضمانت منظور
پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کیخلاف کریک ڈاؤن
وفاقی حکومت کا سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کیخلاف کریک ڈاوٴن کا فیصلہ
بشریٰ بی بی ڈس انفارمیشن سیل چلا رہی، علیمہ خان کا اعتراف
عمران خان پر لگی دفعات پر سزائے موت ہو سکتی ہے،علیمہ خان کا پھر بیان
جج کے پیچھے پولیس کھڑی ہوتی تا کہ جج کو ڈرایا جائے،علیمہ خان
جس کیس سے متعلق کوئی بات نہ کر سکیں اس پر کیا کہیں،علیمہ خان
شیر افضل مروت کی لاٹری نکل آئی، نواز کا دکھڑا،علیمہ کی پنکی سے چھیڑچھاڑ
پی ٹی آئی چیئرمین کیسا ہو، بشریٰ بی بی جیسا ہو،علیمہ باجی کا پارٹی پر قبضہ نامنظور ،نعرے لگ گئے