مدھیہ پردیش:بھارت: میلادالنبی کے جلوس پر پولیس کا لاٹھی چارج،اطلاعات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس اورہندودہشت گردوں نے عید میلادالبنی کے جلوس میں شامل مسلمانوں پرسخت تشدد کیا ہے ،
ذرائع کے ماطبق مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے سڑک سے عیدمیلاد البنی کے پرامن جلوس کوگزرنے سے روکا۔مسلمانوں کی طرف سے باربار درخواست کے باوجود بھی بھارتی پولیس کوکوئی ترس آیا نہ بھاری پولیس نے اس جلوس کا احترام کیا ،
اس موقع پر ہندوانتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں پرسخت حملے ہوئے اورہندودہشتگردوں نے بہت زیادہ تشدد کیا ،اس موقع پر پولیس ساتھ مل گئی جیسا کہ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے ،
میلادالنبی کے جلوس پر پولیس کا لاٹھی چارج
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے سڑک سے جلوس گزرنے سے روکا۔پولیس ساتھ مل گئی، لاٹھی چارج کیا۔پولیس اہلکار مسلمانوں کی داڑھیاں کھینچتا نظر آیا#اللهم_صل_وسلم_على_نبينا_محمد#جنگوں_والےنبی_کی_آمد pic.twitter.com/q69zAxPNBe— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) October 19, 2021
ادھر ذرائع کےمطابق اس موقع پر ایک طرف ہندودہشت گردوں کی طرف سے مسلمانوں پر لاٹھیوں اورڈنڈوں سے حملے جاری تھے تودوسری طرف پولیس بھی لاٹھی چارج کے ذریعے مسلمانوں کو ٹارچر کررہی تھی ۔
ادھر مدھیہ پردیش سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر پولیس اہلکار مسلمانوں کی داڑھیاں کھینچتتے رہے اوربالوں سے پکڑ کرزمین پرگھسیٹتے رہے
یاد رہے کہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں مسلمان خاندان کو ہندو اکثریتی گاؤں نہ چھوڑنے پر ہندو انتہا پسندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
تشدد کا نشانہ بننے والے مسلم خاندان نے الزام لگایا ہے کہ ان پر انتہا پسندوں کے ہجوم نے 9 اکتوبر کی رات کو حملہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ حملے کی وجہ ان کا ہندو اکثریتی گاؤں پیوڈے نہ چھوڑنا تھی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ مہیش چندر جین نے مسلمان خاندان کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاؤں میں ہونے والے جھگڑے میں 7 افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں 1 مسلم خاندان کے 5 افراد اور 2 ہندو بھی شامل ہیں۔