ہمیں عمران خان کے بیان سے بڑی تکلیف ہوئی ہے ، بھارت چیخ اٹھا
نئی دہلی:ہمیں عمران خان کے بیان سے بڑی تکلیف ہوئی ، بھارت چیخ اٹھا،اطلاعات کےمطابق بھارت نے وزیراعظم پاکستان کے بیان پرچیخنا شروع کردیا ہے ، بھارتی چیخوپکارکا جواب دیتے ہوئے پاکستانی وزارت خارجہ نے وزیراعظم کے ٹویٹ پر بھارتی وزارت خارجہ کے ردعمل کو یکسر مسترد کردیا ہے
اسلام آباد سے ذرائع کےمطابق دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کی بدحالی پر دنیا بھر کے میڈیا نے رپورٹ کیا ہے, آج کے بھارت میں دلت اور نچلی ذات کی اقلیتوں پرہجوم کا تشدد عام ہے۔وزیراعظم کے بھارت میں امتیازی شہریت کے بل کےٹویٹ پر بھارتی وزارت خارجہ امور کے رد عمل کو وزارت خارجہ نے سختی سے مسترد کر دیا-
یاد رہےکہ کل وزیراعظم عمران خان نے بھارت میں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں پرہونے والے مظالم کے بارے میں کہاتھا کہإ
اس کے ساتھ ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر مشتعل جتھوں کے تشدد کا سلسلہ بھی دراز ہے۔ دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ قتل عام کا بازار گرم کرنے والے جرمن نازی نسل پرستوں کی خوشامد نے دنیا کو بالآخر دوسری عالمی جنگ میں جھونک دیا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 12, 2019
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے اندر سے بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے حالیہ قانون سازی کو امتیازی قرار دیا ہےانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی طرف سے بھی متنازعہ بل کو غیر آئینی اور مسلم کُش قرار دیا ہے۔بھارتی قانون سازی جھوٹ پر مبنی ہے بھارت اقلیتوں کے محافظ ہونے کا جھوٹا راگ الاپنا بندکرے-اپنے بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھاکہ بھارت میں اقلیتوں کی بدحالی پر دنیا بھر کے میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔
2014 میں بی جے پی دائیں بازو کی جماعت کے برسرِاقتدار آنے کے بعد سے اقلیتوں کو بدترین صورتحال کا سامنا ہےگجرات میں مسلمانوں کا قتلِ عام کرنے والوں کے پاس اقلیتوں کے تحفظ کے جھوٹے دعووں کیلئے اخلاقی جواز نہیں ہے, آج کے بھارت میں دلت اور نچلی ذات کی اقلیتوں پر ہجوم کا تشدد عام ہےمقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ قابض فوج نہتے کشمیریوں کا محاصرہ کئے ہوئے ہے ۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں 132 دن سے لاک ڈاؤن جاری ہے، بھارتی حکومت تنظیموں کومقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہی، بھارتی لوک سبھا کی قانون سازی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارت میں شہریت سے متعلق قانون سازی سے اقلیتوں کے لیے سیکیورٹی کے شدید خطرات پیدا ہو چکے، قانون سازی ہندو راشٹریہ کی سوچ مسلط کرنے کی سازش ہے۔