نئی دہلی: بھارت کا بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار:عالمی قوتیں بھی سرگرم ،اطلاعات کے مطابق بھارتی سفارتکار نے مغربی ہمالیہ میں متنازع سرحد لداخ کے معاملے کو جواز بنا کر بیجنگ میں منعقد سرمائی اولمپکس کی افتتاحی اور اختتامی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین نے روایتی اولمپکس ٹارچ ریلے میں گلوان کی وادی میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں زخمی چینی کمانڈر کو شامل کیا ہے جس پر نئی دہلی آگ بگولہ ہوگیا۔
خیال رہے کہ متنازع سرحد لداخ کی گلوان وادی میں بھارتی اور چینی فورسز کے مابین جھڑپ میں تقریباً 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 4 نوجوانوں کی ہلاکت کی تصدیق 8 ماہ بعد کی گئی تھی۔
بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے سرمائی اولمپکس گیم کی افتتاحی اور اختتامی تقریب میں شرکت سے انکار کے فیصلے کے بعد چین کے اس اقدام کو ’مایوس کن‘ قرار دیا ہے۔
نئی دہلی کے جاری کردہ اعلامیہ میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ چین نے کھیل کے میدان میں بھی سیاست کو شامل کردیا۔
اس ضمن میں چین کے سرکاری روزنامہ نے رپورٹ میں کہا تھا کہ قی فاباؤکو زخمی ہونے والے ان چینی فوجیوں میں شامل تھے جو ایک ہزار 200 مشعل برداروں میں سے ایک ہیں۔
خیال رہے کہ سرمائی اولمپکس گیمز میں صرف ایک بھارتی عارف محمد خان شرکت کررہے ہیں جبکہ بھارتی براڈکاسٹر دوردرشن نے بھارتی وزارت داخلہ کے بیان کے بعد کہا کہ وہ گیمز کی افتتاحی اور اختتامی تقریب کو براہ راست پیش نہیں کرے گا۔
ادھر امریکہ اور دیگراتحادی ملکوں نے بھی چین میں ہونے والی اولمپکس گیمز کا بائیکاٹ کیا ہے اور چین کے خلاف گھیرا تنگ کررکھا ہے