بھارت نے 212 کشمیریوں کوپاکستان آنے سے روک دیا
بھارتی حکام نے بدھ کے روز پاکستان آنے کے منتظر 212 کشمیری طلباوطالبات اور ان کے والدین کو عین اس وقت پاکستان میں داخلے سے روک دیا جب وہ اٹاری بارڈر پر امیگریشن کروانے کے کاونٹر پر موجود تھے جب کہ پاکستانی پاسپورٹ کے حامل137 افراد کو پاکستان بھیج دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں کورونا کے باعث پاک بھارت بارڈربند ہوجانے کے باعث بھارت میں رکے ہوئے 212 کشمیری افراد جن میں طلبا وطالبات کی بڑی تعداد جو کہ پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، سمیت 349 افراد کوبدھ کے روز پاکستان آنے کے لئے بھارتی حکومت نے اجازت دی تھی اور اس مقصد کیلئے واہگہ اٹاری بارڈر کو خصوصی طور پر کھولا گیا تھا۔
کشمیری افراد ہوائی جہاز کے ٹکٹ خرید کراٹاری واہگہ بارڈر پہنچے تو بھارتی امیگریشن حکام نے ان کو پاکستان جانے سے روک دیا اور کہا کہ نئی دہلی سے ان کی امیگریشن نہ کرنے کے احکامات آئے ہیں جس کے باعث وہ پاکستان نہیں جا سکتے۔
ان طلباوطالبات نے اٹاری بارڈر پر شدید احتجاج کیا اور انصاف کے نعرے لگائے تاہم بھارتی حکام ٹس سے مس نہ ہوئے اور انہیں پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی۔