بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں ،معید یوسف

0
38

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے میں اکیلا رہ گیا ہے، کسی ہمسائے کے ساتھ اسکا جوڑ نہیں

معید یوسف کا کہنا تھا کہ سی پیک اہم ہے، افغانستان میں امن چاہتے ہیں، تا کہ سنٹرل تک رسائی کریں، ہم تو مشرق میں بھی رابطے چاہتے ہیں ، ایک راہداری، دوسرا خطے میں امن ہے، راہداری تب کامیاب ہو گی جب امن ہو گا، تیسرا ہم کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ آ کر پارٹنر بنیں، امریکہ آئے اور انویسمنٹ کر لے، اکنامک بیسز دینے کو پاکستان تیار ہے،چین ہمارا شراکت دار بنا ہے ،امریکہ بھی سرمایہ کاری کرے،

معید یوسف کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹی منڈی کیسے ہو گئے، کنفیڈنس ہونا ضروری ہے،انٹرویو کے بعد ایک چیز کا افسوس ہوا کہ فیڈ بیک میں کہا گیا کہ پہلی بار کسی نے بھارت کو جواب دیا، ایسا کیوں ہے، ہم کیوں ڈرتے ہیں،پاکستان امن کے لئے کھڑا ہے، امن میں رکاوٹ کیا ہے، کشمیر میں 5 اگست 2019 کے بعد جو اقدامات ہوئے، جیل کا سمان بنا دیا گیا، انسانوں کو جانور بنایا ہوا ہے، بھارت کی پالیسی ہے وہ نیریٹو پھیلا رہے ہیں کہ اصل میں تو کشمیر کا سودا ہو گا پاکستان تو ایسے ہی لگا ہوا ہے، جو آپ نے اقدامات اٹھائے وہ ختم کرے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق دیں، کشمیری بات بھی نہیں کر سکتے،

معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ جو پرو انڈیا کشمیری لیڈر ہیں انہوں نے کہا کہ چینی ہم پر مسلط کر دو لیکن بھارت سے جان چھڑاؤ، سب نظر آ رہا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے،جب انسانوں کو جانوروں کی طرح ٹریٹ کریں گے تو جواب آئے گا،پاکستان تو کشمیر کی بات کرنا چاہتا ہے ،انٹرویو میں بڑی تبدیلی یہ آئی کہ میں نے کہا کہ اس بار دہشت گردی کی بات میں کروں گا، آرمی پبلک سکول ،پی سی گوادر، پاکستان سٹاک ایکسچینج ان سب میں بھارت ملوث ہے، ثبوت ہیں، ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں، اس بات پر انڈیا کا ری ایکشن آیا کہ ہم نے پاکستان کو بات چیت کا نہیں کہا لیکن دہشت گردی کے سوالات پر کوئی جواب نہیں دیا

معید یوسف کا کہنا تھا کہ ہم بات چیت کرنے کو تیار اور واضح کر دیا کہ کشمیر کے لئے کیا کرنا ہو گا اور پاکستان میں دہشت گردی ختم کرنی ہو گی پاکستان کا امن کا پیغام ہے، انڈیا کا نیریٹو دنیا کو نظر آ گیا، پاکستان کا نیرٹو ہے اکنامک سیکورٹی کا، ابھی تک دنیا نے اسکو تسلیم نہیں کیا، میڈیا بھی پاکستان کی سفارتکاری کرے،آپ بات کریں توسوچ کر کریں کہ آپ ریاست کا حصہ ہیں، نوے فیصد خبریں انٹرنیشنل میڈیا میں پاکستانی میڈیا کو مانیٹر کر کے لگائی جاتی ہیں، پاکستان کی ڈائرئکشن دیکھیں، یہ وہ پاکستان نہیں ہے جو ڈر کر بات نہیں کرے گا،عالمی امن کیلئے پاکستان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،

معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے، پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے کوشاں ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، خطے میں امن، ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات ترجیح ہے، پاکستان کا ہدف خطے میں امن اور سلامتی کا قیام ہے،پاکستان امن کے لیے کھڑا ہے، پاکستان دنیا کے لیے اکنامک بیسز دینے کو تیار ہے,

پاکستان پرامن مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کا خواہاں ہے،ڈاکٹر معید یوسف

Leave a reply