رشی سنک وزارت عظمیٰ‌ کی دوڑ میں‌ پیچھے:پینی مورڈانٹ اگلی برطانوی وزیراعطم ہوسکتی ہیں‌

لندن:بھارتی نژاد برطانیہ کے سابق وزیر خزانہ رشی سنک کے لیے مشکلات پیدا ہونے لگیں ،اطلاعات کے مطابق بھارتی نژاد رشی سنک کو آج اس وقت دھچکا لگا جب ایک پول میں‌ اکثریت نے کہا کہ ویسٹ منسٹر کے فرنٹ رنر ٹوری ممبران کے رن آف بیلٹ میں پینی مورڈانٹ سے ہار جائیں گے۔

یہ بھی معلوم ہو اہے کہ ایم پیز نے قیادت کے مقابلے کے پہلے راؤنڈ میں ووٹنگ مکمل کر لی ہے – جس کا نتیجہ شام 5 بجے آنا تھا ، ان ابتدائی اطلاعات کے مطابق پینی مورڈانٹ برطانیہ کی اگلی وزیراعظم بن سکتی ہیں

اس سے پہلے برطانوی میڈیا کا کہناتھا کہ اس وقت پینی مورڈانٹ یا لِز ٹرس بہت آگے ہیں اورجن کے بارے میں پیشن گوئی کی جارہی تھی وہ بظاہر پیچھے نظرآرہےہیں ،

 

 

یاد رہے کہ اس سے پہلے یہ خیال کیا جارہا تھا کہ بھارتی نژاد سابق وزیرخزانہ رشی سنک برطانیہ کے نئے وزیراعظم ہوں گے ، اسی عزم کے ساتھ بھارتی نژاد برطانیہ کے سابق وزیر خزانہ رشی سنک نے اعلان کیا تھا کہ وہ بورس جانسن کی جگہ لینے کے لئے انتخاب لڑ رہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع بین ویلیس کے انکار کے بعد بھارتی نژاد سابق وزیر خزانہ رشی سنک نے برطانوی وزیر اعظم کیلئے مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق رشی سنک کو متعدد سینئر پارٹی ارکان کی مکمل حمایت حاصل ہے جن میں اولیور ڈاوڈن ، مارک سپنسر اور لیام فاکس کے نام نمایاں ہیں ۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بین ویلیس سروے رپورٹس اور بک میکرز کی نظر میں کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کیلئے مضبوط ترین امیدوار تھے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کس امیدوار کی حمایت کرتے ہیں ۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ رشی سنک کے اتحادی پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو قائل کرنے کی کوشش میں ہیں کہ وہ اُن کا ساتھ دیں تاکہ رشی سنک کی کامیابی کی راہ ہموار ہوں سکے

لیکن ابھی جو پری سروے ہوا اس نے رشی سنک کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اوراگرصورت حال یہی رہی تو پھراس بات کا قوی امکان ہےکہ برطانیہ کی اگلی وزیراعظم مورڈانٹ یا لِز ٹرس ہوں گے

Comments are closed.