مزید دیکھیں

مقبول

گوجرانوالہ: فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی ڈی جی پریس انفارمیشن سے ملاقات، یادگاری شیلڈ پیش

گوجرانوالہ،باغی ٹی وی (نامہ نگار محمد رمضان نوشاہی) گوجرانوالہ...

سعودی ولی عہد کا یوکرینی صدر کا خیر مقدم،ملاقات

سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن...

خیرپور: ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق

خیرپور میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ڈپٹی ڈسٹرکٹ...

امدای سامان پر مشتمل 450 سے زائد گاڑیوں کا قافلہ پارہ چنار روانہ

کُرم: اشیا ضروریہ اور تجارتی سامان پر مشتمل...

انڈین فلمیں پاکستان میں لگ رہی ہیں تو پاکستانی فلمز انڈیا میں‌ کیوں نہیں‌ لگتیں؟ مسعود بٹ کا سوال

کئی سپر ہٹ پنجابی فلموں کے خالق مسعود بٹ نے کہا ہے کہ انڈین فلمیں پاکستان میں اگر لگ رہی ہیں اور ماضی میں بھی ایسا ہوتا آیا ہے ، میرا سوال یہ ہے کہ پاکستانی فلمیں انڈیا میں‌کیوں نہیں‌لگتیں؟ کیوں ایسی کوششیں نہیں‌کی جاتیں؟ مسعود بٹ نے کہا کہ پاکستان میں جو اس وقت پنجابی فلمیں بن رہی ہیں ان کا بجٹ چند لاکھ ہوتا ہے جبکہ بھارت میں بننے والی فلموں کا بجٹ کروڑوں میں ہوتا ہے وہ باہر کے ملکوں میں شوٹ ہوتی ہیں. ہماری پنجابی فلموں کا موازنہ بالکل بھی انڈین پنجابی فلموں کے ساتھ نہیں کیاجانا چاہیے. گوگا لاہور یا اشتہاری ڈوگر جیسی فلمیں

دیکھنے والا بھی ایک طبقہ ہے لہذا یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ان فلموں کو دیکھنے والا طبقہ نہیں ہے. مسعود بٹ نے کہا کہ کراچی والے لوگ جو فلمیں بنا رہے ہیں وہ اچھی ہیں ان پر اعتراض کرنے والوں پر مجھے اعتراض ہے. ہمایوں سعید ماہرہ خان اور فہد مصطفی ہہت اچھا کام کررہے ہیں . میں سمجھتا ہوں کہ دا لیجنڈ آف مولا جٹ سپر ہٹ فلم ہے مجھے جب ناصر ادیب نے یہ آئیڈیا سنایا تھا بہت پسند آیا تھا میں نے ان کو کہہ دیا تھا کہ یہ فلم اگر بنی تو سپر ہٹ ہو گی . بلال لاشادی اچھا ڈائریکٹر ہے اس نے کام بھی اچھا کام کیا ہے.