سری نگر: عید کے مبارک موقع پر بھی بھارتی فوج نے اپنے مظالم کا سلسلہ کشمیریوں پردرازرکھا، اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کوکچلنےکیلئے بھارتی بربریت کی بھیانک داستانیں سامنے آنے لگی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاپتا افراد کے والدین کی تنظیم اور جموں و کشمیر سول سوسائٹی الائنس نے 560 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کی ہے جس نے بھارتی بربریت کو عیاں کردیا ہے۔
لاپتا افراد کے والدین کی تنظیم اور جموں و کشمیر سول سوسائٹی الائنس کے مطابق بھارت کشمیریوں پر جنسی تشدد، جسم کو گرم سلاخوں سے داغنا، چھت سے لٹکانا، مرچ والے پانی میں سر ڈبونا اور واٹربورڈنگ جیسے جان لیوا ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کشمیر میں آزادی کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے ٹارچر کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے، ترال کے رہائشی مظفر احمد مرزا اور منظور احمد نیکو ان متاثرہ قیدیوں میں شامل ہیں۔
تنظیم کی رپورٹ کے مطابق تشدد کا شکار مظفر مرزا کے پھپھڑے متاثر ہوئے اور وہ چند دنوں بعد چل بسے، بھارتی فوج نے کشمیری منظور احمد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور حساس اعضاء بھی جلائے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کے سامنے لانے اور تنقید مودی سرکار کو برداشت نہ ہوسکی اور کئی ٹوئٹر اکاؤنٹس بند کرنے کیلئے سماجی رابطے کی سائٹ سے رابطہ کرلیا۔بھارتی مظالم کے خلاف سوشل میڈیا پر بھارتی چینلوں کو نہ دیکھنے کیلئے ہیش ٹیگ بھی زیرگردش ہے۔