بھارتی وٹس اپ گروپس مسلمانوں کے خلاف نفرت سے بھرگئے، جانیئے اس رپورٹ میں
نئی دہلی: ہندو کی مسلمان اور اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، دہشت گرد ہندووں نے اپنی دشمنی میںکمی بھی کبھی نہیں آنے دی . تازہ واقعہ بھی کچھ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں واٹس اپ گروپ پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
بھارتی واٹس اپ گروپس میں انتخابات سے متعلقہ مواد روک کر مسلم مخالف پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا ہے جو زور و شور سے جاری ہے جبکہ خوف کی وجہ سے مسلمان اپنا اصل نام بتانے سے بھی کترا رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا نے دبےدبے لفظوں میں یہ انکشاف کیا ہےکہ سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں اخبار فروش کو روک کر اس کا نام پوچھا گیا اور جب اس نے اپنا نام ’’سندیپ‘‘ بتایا تو اسے اصل نام بتانے کا کہا گیا جس پر اس نے گھبراتے ہوئے اپنا اصل نام فہیم بتایا۔
ایک اور واٹس اپ گروپ میں پوچھنے والے نے مسلمان اخبار فروش پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ ہندو بچوں کو ملاوٹ شدہ کھانا بیچ رہے ہو جس کی وجہ سے وہ بیمار ہو رہے ہیں۔
بھارتی واٹس اپ گروپس میں عام انتخابات کے بعد سے انتخابی مواد شیئر کیا جا رہا تھا جسے مکمل طور پر روک کر مسلم مخالف پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا ہے۔
دوسری طرف مسلمانوں میں اس وجہ سے بڑا خوف و ہراس پایا جارہا ہے . مسلمان نوجوانوں کی زندگیاں بڑی مشکل ہوگئیں ہیںکیونکہ جب بھی وہ باہر نکلتےہیں ان کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے.