نئی دہلی:ہم پیداکرتے ہیں‌ سپیریئربچے ،بھارتي قوم پرستوں کا دعویٰ‌ ،بھارت میں سپیریئربچوں کی پیدائش کے نام پرریپ سینٹرز کا انکشاف،اطلاعات کے مطابق ایک بھارتی قوم پرست گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے 450 سپیریئر بے بیز یعنی اعلي ترين بچے پیدا کر نے کي صلاحيت حاصل کرلي ہے ۔ اس گروپ کے مطابق اس سلسلے میں آریووید، خصوصی خوراک اور ستاروں کےعلم سے مدد لی گئی ہے۔دوسری طرف بعض بھارتیوں نے دعویٰ‌ کیا ہے کہ بھارتی ہندوتواکے حامل چند اوباش لوگوں کا یہ ریپ کرنے کا ایک تکنیکی کھیل ہے جس کے لیے سینٹرز بنارکھے ہیں‌

مقبوضہ کشمیرچپےچپےپرفوج، پھربھی کشمیری مجاہدین کاخوف، وادی میں الرٹ جاری کردیا گیا

بھارت کی بائیں بازو کی ہندو جماعت راشٹریہ سوایم سیوک سَنگھ (آر ایس ایس) سے تعلق رکھنے والے گروپ آروگیا بھارتی کی طرف سے ‘پرفیکٹ’ یا کامل بھارتی بچے پیدا کرنے کے لیے چلائی جانے والی مہم بھارتی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ اس گروپ کے ‘وِگیان سنسکار پراجیکٹ’ کے بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں پانچ میڈیکل سینٹر ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان میں کشمیرپربل پیش، بھارت سے کرفیوختم کرنے کا مطالبہ

گروپ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اب تک 450 ”اپنی مرضی کے مطابق بچے” پیدا کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے۔گروپ کے مطابق وہ 2020ء تک تمام بھارتی ریاستوں میں ایسے مراکز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ آروگیا بھارتی نامی اس گروپ کے منصوبے ”گرب وگیان سنسکار” کی کنوینر کرشما مہندس نروانی نے ڈی ڈبلیو کے مُرالی کرشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ہم نے ایک سائنسی طریقہ کار پرعمل کیا ہے۔ یہ خوراک، آریوویداک اوردیگر عوامل مثلا ستاروں اور سیّاروں کی ایک مخصوص ترتیب پر منحصر ہے جس سے کوئی خاتون اپنی مرضی کے عین مطابق بچہ پيدا کر سکتی ہے۔

ٹرمپ جب بھی بولتا ہے پتھرتولتاہے،کوریائی "راکٹ مین” کاسخت جواب

نروانی کا مزید کہنا تھا، ہمیں امید ہے کہ ہم آئندہ چند برسوں میں ایسے ایک ہزار بچے پیدا کر لیں گے۔ بھارتی وزیراعظم کی قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی دراصل آر ایس ایس کی ذیلی سیاسی جماعت ہے۔ آروگیا بھارتی کے ڈاکٹروں کے مطابق انہیں آر ایس ایس کی طرف سے اس کام پر بہت زیادہ حوصلہ افزائی ملي ہے۔ ان ڈاکٹروں کے مطابق ”برتر بچے” پیدا کرنے والے والدین تین ماہ کے ایک تطہیری یا تزکیے کے عمل سے گزرتے ہیں۔

مجھے آگے کرکے پیچھے ہٹناحرام،مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن پرفتویٰ‌ داغ دیا

ایسے بچوں کے خواہشمند والدین صرف اُسی وقت ازدواجی تعلق قائم کرتے ہیں جس وقت سیّارے ایک مخصوص ترتیب میں ہوں۔ حمل ٹھہر جانے کے بعد سے بچے کی پیدائش تک پھر وہ ازدواجی تعلقات سے احتراز کرتے ہیں۔ جبکہ اس کے بعد مذکورہ خاتون بچے کی پیدائش تک کھانے پینے کے ایک مخصوص پروگرام پر عمل کرتی ہے۔

ان مراکز کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تزکیے کے وقت کے دوران دراصل والدین کے نطفے اور بیضے کی تطہیر ہوتی ہے اور وہ ہر قسم کے جینیاتی نقائص سے پاک ہو جاتے ہیں۔ جب حمل ٹھہر جاتا ہے تو ان مراکز کے ڈاکٹروں کی تمام تر توجہ حاملہ خاتون کی خوراک پر مرکوز ہو جاتی ہے۔ تاہم بھارت میں مروجہ میڈیکل سائنس کے تحت پریکٹس کرنے والے ڈاکٹر اس طرح کے کسی امکان کے بارے میں شکوک رکھتے ہیں

ملک میں‌ وسیع پیمانے پر تیل کے ذخائر کی دریافت، ہرطرف خوشی کاسماں

گائنا کالو جسٹ ڈاکٹر نے جرمن میڈیا کو بتایا، یہ آریوویدک کے طریقہ کار پر مشتمل نہیں ہے جبکہ دوسري جانب آر ایس ایس کی کرشما مہندس نروانی کے مطابق، ”ہمیں یہ ثابت کرنے میں تو چند برس لگیں گے کہ اس طرح سے یقینا برتر بچے پیدا ہوتے ہیں ہمارا سب سے بڑا مقصد بھارت کو ایک مضبوط قوم بنانا ہے۔ اس منصوبے کو تاہم بھارتی میڈیا کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ براہ راست نازی پلے بُک یوجینکس سے لیا گیا ہے جس میں ایک متنازعہ خیال کو بیان کیا گیاہےکہ انسانی نسل کو مخصوص طریقہ تولید سے بہتر کیا جا سکتا ہے۔ اور نازیوں نے تو اس پر عمل کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔

Shares: