برکس اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم،چینی صدر کی ملاقات
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی روس میں برکس اجلاس کے دوران ملاقات ہوئی ہے، دونوں رہنماؤں کے مابین پانچ برسوں میں پہلی دو طرفہ ملاقات ہے جو 50 منٹ تک جاری رہی،یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی جب بھارت اور چین نے ڈیپسانگ کے میدانی علاقے اور ڈیمچوک کے علاقے میں ایک دوسرے کے گشت کے حقوق بحال کرنے پر اتفاق کیا ۔ یہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ تنازع کو حل کرنے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔بھارتی وزیراعظم اور چینی صدر کے مابین ملاقات کے موقع پر مودی کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقات عالمی امن اور استحکام کے لیے اہم ہے،سرحد پر اتفاق رائے خوش آئند ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم کھلے ذہن سے بات کریں گے اور ہماری بات چیت تعمیری ہو گی،
بھارتی وزیراعظم اور چینی صدر کے مابین آخری ملاقات اکتوبر 2018 میں ہوئی تھی، مہابلی پورم میں ایک غیر رسمی سربراہی اجلاس میں دونوں رہنما ملے تھے تا ہم بعد ازاں مشرقی لداخ میں چین کی جانب سے بھارتی علاقے پر قبضے کے بعد پاک چین تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے،۔ اگرچہ دونوں رہنماؤں نے بالی (2022) اور جوہانسبرگ (2023) میں چند مختصر ملاقاتیں کیں، لیکن بدھ کی ملاقات پہلی دو طرفہ ملاقات ہے،ماہرین کا خیال ہے کہ مودی اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات چار سال سے جاری تعطل کو ختم کرنے میں ایک بڑی کامیابی ہے،قبل ازیں بھارتی وزیراعظم مودی منگل کو روس کے شہر کازان پہنچے تو بھارتی شہریوں نے مودی کا شاندار استقبال کیا،مودی 16ویں برکس کانفرنس میں شرکت کے لیے روس کے دورے پر ہیں