بھارتی پولیس کےتشدد سے جامعہ ملیہ کےطالب علم کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی
نئی دہلی:بھارتی پولیس کےتشدد سے جامعہ ملیہ کےطالب علم کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی،اطلاعات کےمطابق بھارتی دارالحکومت میں واقعہ جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں پولیس کی بربریت کا نشانہ بننے والے نوجوان طالب علم کی بینائی چلی گئی۔
Injured students as well as activists have alleged that barbaric beatings, abuse and humiliation were perpetrated on students by the police during crackdown on Jamia. A 26 year old preparing for his exams lost his eyesight in the brutality by policehttps://t.co/FCEpBgwjKn
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) December 18, 2019
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلمان مخالف شہریت قانون کے خلاف دہلی کی یونیورسٹی جامعہ ملیہ میں دو روز قبل پولیس نے طالب علموں پر دھاوا بولا اور انہیں ظلم کو بربریت کا نشانہ بھی بنایا۔ پولیس طالبات کے کمروں میں داخل ہوئی اور حجاب پہنی لڑکیوں کو بالوں سے گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا جبکہ طالب علموں کو منتشر کرنے کے لیے اُن پر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔
بھارتی پولیس جہاں دیگر طالب علموں کو نشانہ بنایا وہیں 26 سالہ منہاج الدین جو ایم فل فائنل ایئر کے طالب علم بھی اس لپیٹے میں آئے اور اُن کی بینائی چلی گئی۔نوجوان طالب علم کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز میں اور دیگر طالب علم لائبریری میں بیٹھے پڑھ رہے تھے کہ اسی دوران پولیس نے کیمپس پر چڑھائی کی اور 25 کے قریب اہلکار لائبریری میں بھی داخل ہوئے۔
’’پولیس اہلکار لائبریری میں آئے اور انہوں نے ہم پر لاٹھیاں برسانا شروع کردیں، ہم اُن سے اپنا قصور پوچھتے رہے، پھر وہاں سے سب نے بھاگنا شروع کیا تو میں بھی واش روم میں جاکر چھپ گیا‘‘۔ایم فل کے طالب علم منہاج الدین کا کہنا تھا کہ ’مجھے شدید درد ہورہا تھا جس کے بعد ساتھیوں نے قریبی اسپتال منتقل کیا، وہاں جب ڈاکٹرز نے معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ میری بائیں آنکھ ضائع ہوچکی ہے‘۔