بھارت میں متنازع قانون کے بعد مسلمانوں پر تشدد کی انتہا، پولیس نے گھروں پر دھاوا بول دیا

0
58

نئی دہلی :بھارت میں متنازع قانون کے بعد مسلمانوں پر تشدد کی انتہا، پولیس نے گھروں پر دھاوا بول دیا،اطلاعات کےمطابق بھارت میں مودی سرکار نے پہلے تو متنازع قانون بنایا اوراب مسلمانوں پر تشدد کی انتہا کر دی، مختلف شہروں کے مسلم علاقوں میں بھارتی پولیس درندگی کرتے ہوئے گھروں میں گھس گئی، بچوں اور خواتین پر تشدد، املاک کو نقصان پہنچایا، گاڑیاں توڑ دیں۔

بھارت کی شمالی ریاستوں میں پولیس نے مسلم علاقوں پر داھاوا بول دیا، گلی محلوں میں بھارتی پولیس نے املاک کو نقصان پہنچایا۔ بھارتی پولیس گھروں میں گھس گئی، بچوں اور خواتین کو تشدد کا نشانا بنایا، پولیس اہلکار خواتین کو ڈراتا دھمکاتا رہا۔

شہر کانپور میں پولیس کی فائرنگ سے مسلم نوجوان شہید ہو گئے، انتظامیہ نے مسلم علاقوں میں کرفیو لگا کر لوگوں کو گھروں تک محدود کر دیا۔

بھارت میں ‘شہریت قانون’ کے خلاف مختلف شہروں میں جاری احتجاج کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی میں پولیس کے زبردستی داخلے اور طلبہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کے بعد احتجاج کا دائرہ دیگر یونیورسٹیوں تک پھیل گیا ہے۔

بھارت میں حال ہی میں نافذ العمل ‘شہریت قانون’ کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج جاری ہے جس کے پیشِ نظر دارالحکومت نئی دہلی میں ہنگامی صورتِ حال نافذ کر دی گئی ہے۔ حساس علاقوں میں پولیس کا گشت جاری ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کی اتوار کو ہونے والی چڑھائی اور پھر ہنگامہ آرائی کے بعد مظاہروں میں دیگر یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی شامل ہو گئے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد، بنارس ہندو یونیورسٹی، لکھنؤ یونیورسٹی، ندوة العلما لکھنؤ اور جادھو پور یونیورسٹی کولکتہ کے طلبہ بھی احتجاج کر رہے ہیں۔

Leave a reply