باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والا خطرناک کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، کرونا نے بھارت میں بھی تباہی مچا رکھی ہے، بھارت کرونا کیسز کے حوالہ سے دنیا میں 5 ویں نمبر پر آ گیا ہے، پاکستان میں بھی کرونا کی سپیڈ جاری ہے
کرونا کی وجہ سے بھارت اور پاکستان نے لاک ڈاؤن کیا تھا، لاک ڈاؤن میں تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے تھے جو تاحال بند ہیں، بھارت مین اگرچہ کچھ علاقوں میں تعلیمی ادارے کھولے گئے تا ہم ایک ہی روز میں سکول کھلنےکے بعد 75 طلبا کرونا کا شکار ہو گئے تھے جس کے بعد تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے
لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ادارے، مارکیٹس ، بازار سب بند کر دیا گیا تھا اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے، بھارت میں کئی شہری دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں وہیں پاکستان میں بھی لاک ڈاؤن میں تعلیمی ادارے بند تھے
تعلیمی اداروں کی بندش کے بعد پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں کے معاملے پر والدین، سکولز مالکان اور حکومت میں پاکستان میں لڑائیاں ہوتی رہیں ، حکومت نے فیس میں کمی کا کہا تو سکولز مالکان عدالت چلے گئے، بعد ازاں 20 فیصد فیس کم کی گئی ،دوسری جانب لاک ڈاؤن میں روزگار نہ ہونے کی وجہ سے والدین فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں اور سکولز مالکان والدین کو فیس جمع کروانے کے لئے نوٹس پر نوٹس بھجوا رہے ہیں
اس کے مقابلے میں بھارت میں ایک سکول کا نوٹفکیشن سامنے آیا ہے جس میں لاک ڈاؤن کے دوران سکول کی جانب سے طلبا کے والدین کو لیٹر بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سکول کی فیس لاک ڈاؤن کے دوران ختم کر دی گئی ہے تا ہم اکیڈمک فیس وہ بھی نصف یعنی 50 فیصد ادا کرنی ہو گی، لاک ڈاؤن کے دوران سکول مشکلات سے آگاہ ہے، اسلئے سکول فیس معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے
شہریوں نے بھارتی سکول کے نوٹفکشین پر کہا ہے کہ پاکستانی سکولز مالکان کو بھارتی سکول کے نوٹفکیشن کو دیکھ کر شرم آنی چاہئے،لاک ڈاؤں میں پاکستانی مزدور مشکلات کا شکار ہیں اور سکولز مالکان مشکل وقت میں بھی فیسوں کے نوٹس بھجوا رہے ہیں،.