نئی دہلی :بھارتی گلوکار کو پولیس کی جانب سے سیکیورٹی واپس لینے کے بعد گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔،اطلاعات ہیں کہ پنجابی گلوکار اور کانگریس پارٹی کے رکن سدھو موسی والا کو آج نئی دہلی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ مانسا ضلع میں سدھو موسی والا کو ایک پراسرار شخص نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اور اس کے 2 دوست زخمی ہو گئے۔
یہ قتل سدھو موسی والا اور اس کے دو دوستوں کے ساتھ اپنے گاؤں جاتے ہوئے ہوا موس والا جائے وقوعہ پر خون میں لت پت پڑا ہے۔ وہ جس کار میں سفر کر رہا تھا وہ گولیوں سے بھری ہوئی تھی۔ جب اسے زخمی حالت میں ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ پہلے ہی مر چکا تھا۔
سدھو موسی والاجو گزشتہ کچھ سالوں سے مختلف شاندار گانے گا کر پنجاب کے لوگوں کے ذہنوں میں گھرے ہوئے ہیں، نے گزشتہ سال دسمبر میں کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس کے بعد، 2022 کے پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں، انہوں نے کانگریس کی جانب سے مانسا حلقہ سے انتخاب لڑا۔ تاہم وہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار وجے سنہالا سے ہار گئے۔
اس تناظر میں پنجاب کانگریس کے رہنما چرن سنگھ سبرا نے ریاستی حکومت اور وزیر اعلیٰ سے واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے کہ سدھو موسی والا کو کس بنیاد پر تحفظ دینے سے انکار کیا گیا تھا۔
پنجاب میں حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت نے کل موس والا سمیت 424 لوگوں سے سیکورٹی واپس لے لی۔ ریاست کے وزیر اعلی بھگونت مان نے وی آئی پی تحفظ واپس لے لیا ہے، وی آئی پی کلچر کو ختم کرنے کا رجحان ختم ہو گیا ہے۔ اگلے دن جس واقعے میں سدھو موسی والا مارا گیا وہ صدمے کا باعث تھا۔