بابری مسجد کا فیصلہ غیرمنصفانہ اورمایوس کن، پاپولرفرنٹ آف انڈیا نےفیصلہ مسترد کردیا

نئی دہلی: پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی مرکزی سیکریٹریٹ بابری مسجد حق ملکیت مقدمے پر سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کو غیرمنصفانہ سمجھتی ہے اور اس پر گہری مایوسی کا اظہار کرتی ہے، پاپولرفرنٹ آف انڈیا بھارت سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے ۔

ججوں کو سلام ،مسجد کی جگہ مندرکا فیصلے پربہت خوشی ہوئی ہے،مولانا سلمان ندوی

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی مرکزی سیکریٹریٹ کی طرف سے کہا گیا ہےکہ ابھی تفصیلات کا انتظار ہے، لیکن خبروں کے مطابق سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین، مندر کی تعمیر کے لئے دے دی ہے اور مسلمانوں کو کسی دوسری جگہ پر دی جانے والی زمین پر مسجد تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

9-نومبرسکھوں کی تاریخ کا بھی حصہ بن گیا تاریخ ساز کرتارپور راہداری کے افتتاح کے مناظر

سپریم کورٹ نے اس حقیقت پر زور دیا ہے کہ کوئی مندر منہدم کرکے مسجد نہیں بنائی گئی ہے۔ ساتھ ہی کورٹ نے یہ بھی مانا ہے کہ 1949 میں مسجد کے اندر مورتیاں رکھنا اور 1992 میں مسجد کو منہدم کرنا قانون کے خلاف تھا۔ لیکن بدقسمتی سے، ان تسلیم شدہ حقائق کے برخلاف، منہدم کردہ مسجد کی پوری زمین کو مندر کی تعمیر کے لئے دے دیا گیا۔ کورٹ کا یہ حکم کہ مسجد کے لئے مسلمانوں کو دوسری جگہ دی جائے، کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور یہ کوئی انصاف نہیں ہے۔

مودی کےاسرائیلی جاسوس ایجنسی سے خفیہ تعلقات سامنے لائے جائیں، بھارتیوں نے مطالبہ کردیا

پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی طرف سے کہا گیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے نہ صرف اقلیتی حقوق بلکہ آئینِ ہند کے بنیادی اصولوں پر سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ دنیا نے بابری مسجد کے خلاف منظم بربریّت کے متعدد واقعات کا مشاہدہ کیا ہے، یہاں تک کہ 1992میں مسجد کو منہدم کر دیا گیا۔ اس وقت کے وزیر اعظم کا دوبارہ اسی جگہ پر مسجد کی تعمیر کا وعدہ آج بھی باقی ہے۔

سپریم کورٹ کے ہندووں کے حق میں فیصلے سے حوصلہ ملا،اسی کی تناظر میں آگے بڑھیں گے:مودی

مسلمانوں کے ذریعہ بنائی گئی اور صدیوں تک عبادت کے لئے استعمال کی گئی بابری مسجد کے ساتھ انصاف کے لئے تمام جمہوری و قانونی طریقوں کو اپنایا جائے گا۔ ہم انصاف کی بحالی کے لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور یوپی سنّی وقف بورڈ کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا تمام طبقات کے لوگوں سے ایسی نازک گھڑی میں ملک میں ہر جگہ امن و آشتی قائم رکھنے کی اپیل کرتی ہے۔

Comments are closed.