بھارتی سپریم کورٹ نے مسلم مخالف شہریتی قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت سے انکارکردیا

0
41

نئی دہلی:بھارتی سپریم کورٹ نے مسلم مخالف شہریتی قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت سے انکارکردیا،اطلاعات کےمطابق سپریم کورٹ نے نظر ثانی شہریت قانون (سی اے اے ) کو آئینی قرار دینے اور تمام ریاستوں کو اس پر عمل کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست پرفوری طور پر سماعت کرنے سے جمعرات کو انکار کر دیا۔

نئی دہلی سے اطلاعات کےمطابق چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کی صدارت والی بنچ نے درخواست پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب کوئی کسی قانون کو آئینی قرار دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔بنچ نے جسٹس بی آر گوی اور جسٹس سوری کانت بھی شامل ہیں۔بنچ نے کہاکہ عدالت کا کام یہ طے کرنا ہے کہ قانون درست ہے یا نہیں، اس کو آئینی قراردینا نہیں۔بنچ نے کہا کہ وہ سی اے اے کی قانونی حیثیت کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر تشدد رکنے کے بعد غور کریں گے۔

ایڈووکیٹ ونت ڈھانگا نے نظر ثانی شہریت قانون (سی اے اے ) کو آئینی قرار دینے اور تمام ریاستوں کو اس پر عمل کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی تھی، اسی پر عدالت نے مذکورہ بات کہی۔عرضی میں افواہیں پھیلانے والے کارکنوں، طلباءاور میڈیا گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کے اس تبصرہ کے بعد ٹوئٹر پر اس طرح کے جملے لکھے جارہے ہیں ۔ ڈاکٹر اب مریض سے کہے گا کہ خون رکنے کے بعد علاج شروع ہوگا ۔ پلمبر کہے گا پانی رکنے کے بعد وہ نل درست کرے گا ۔ پائلٹ کہے گا کہ پسنجروں کے اترنے کے بعد فلائٹ اڑائی جائے گی ۔

Leave a reply