نئی دہلی :بھارت کا جنگی جنون ۔رافیل طیاروں کی دوسری کھیپ بھارت پہنچ گئی،اطلاعات کے مطابق فرانس سے بھارت کے لیے رافیل طیاروں کی دوسری کھیپ بھی پہنچ گئی ہے ،دوسری طرف بھارت کے دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی ریس بڑھ جائے گی۔ جب جنگی طیاروں کی خریداری کے لیے ٹینڈر نکالا گیا تھا تو مقابلے میں کل چھ کمپنیوں کے طیارے تھے لیکن بھارتی فضائیہ نے رفیل کو سب سے بہتر پایا۔

 

ذرائع کے مطابق بھارت کی فرانس سے 126 طیاروں کے سودے کی بات چل رہی تھی تب اس وقت یہ سودا ہوا تھا کہ 18 طیارے بھارت خریدے گا اور 108 طیارے بنگلور کے بھارتی ایروناٹکس لمیٹڈ میں اسیمبل ہونے تھے۔ لیکن یہ سودا ہو نہیں سکا۔ اپریل 2015ء میں ایک بار پھر موجودہ مودی حکومت نے پیرس میں یہ اعلان کیا کہ بھارت 126 طیاروں کے سودے کو منسوخ کر رہا ہے اور اس کے بدلے 36 طیارے براہ راست فرانس سے خرید رہا ہے اور بھارت خود ایک بھی رفال طیارہ نہیں بنائے گا۔

 

 

 

بھارتی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ رفال طیارہ جوہری میزائل ڈیلیور کرنے کے قابل ہوتا ہے اور جو خوبیاں اس جہاز میں پائی جاتی ہیں وہ دیگر جہازوں میں نہیں ہوتی ہیں۔ اس کے اندر جس طرح کے ہتھیاروں کی استعمال کرنے کی صلاحیت ہے وہ دنیا میں سب سے زیادہ آسان ہے۔

 

 

ان کے مطابق اتنے جدید جنگی طیارے فی الحال بھارت کے دو اہم پڑوسی حریف ممالک پاکستان اور چین کے پاس بھی نہیں ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ فرانس کے ساتھ یہ معاہدہ بھارت اور فرانس کی حکومتوں کے درمیان ہو رہا ہے نہ کہ رفال بنانے والی کمپنی داسسو کے ساتھ۔ بھارت کو داسسو کو 15 فیصد ایڈوانس (تقریباً ساٹھ ہزار کروڑ روپے) دینے ہوں گے تب جا کر ان طیاروں پر کام شروع ہوگا۔

بھارت کے علاوہ داسسو کے پاس اس وقت قطر اور مصر کے آرڈر بھی ہیں۔ اس طرح بھارت فراہمی کی فہرست میں تیسرے نمبر ہے۔

Shares: