جکارتہ: انڈونیشیا کے صوبے مشرقی جاوا میں آتش فشاں پہاڑ سیمیرو پھٹ پڑا،جس سے سڑکیں اور مکانات آتش فشاں کی راکھ میں ڈھل گئے اور ملک کے حکام کے مطابق مشرقی جاوا صوبے میں تقریباً 2,000 رہائشیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا۔
باغی ٹی وی : "سی این این” کے مطابق آتش فشاں پہاڑ کے اطرف رہنے والے 2 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کردیا گیا ہے اور تمام رابطہ سڑکیں بھی بند کردی گئی ہیں۔
Pusat Vulkanologi dan Mitigasi Bencana Geologi (PVMBG) @PVMBG_ menaikkan status Gunungapi Semeru dari ‘Siaga’ menjadi ‘Awas’ atau dari Level III menjadi Level IV, terhitung per pukul 12.00 WIB hari ini.#APGSemeru #GunungSemeru pic.twitter.com/Nu32DHJEYe
— BNPB Indonesia (@BNPB_Indonesia) December 4, 2022
آتش فشاں سے اخراج کا سلسلہ جاری ہے اور حکام نے شہریوں کو آتش فشاں کے اخراج کے مرکز سے 8 کلومیٹردور رہنے کی ہدایت کی ہے آتش فشاں پھٹنے کے بعد اس سے نکلنے والی راکھ 50 ہزار فٹ کی بلندی تک گئی۔
انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (BNPB) کی طرف سے اتوار کو ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک کسی زخمی یا موت کی اطلاع نہیں ملی ہے اور انخلا کرنے والوں نے گاؤں کے ہالوں اور اسکولوں سمیت عوامی سہولیات میں پناہ لی ہے۔
Awan Panas Guguruan (APG) Gunung Semeru masih berlangsung. Jarak APG terpantau hingga 11 km. Berikut adalah laporan perkembangan visual APG Semeru. Ikuti terus perkembangannya memalui kanal resmi BNPB, BPBD, dan @PVMBG_
Foto: @BPBDLumajang #APGSemeru #GnSemeru pic.twitter.com/ONel9FdK1K
— BNPB Indonesia (@BNPB_Indonesia) December 4, 2022
حکام نے علاقے میں دو ہفتوں کیلئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور فضا میں پھیلی راکھ سے حفاظت کیلئے ماسک بھی تقسیم کیے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے سرچ اورریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں تعینات ہیں جبکہ آتش فشاں کے اخراج کے باعث پروازوں کی آمدورفت متاثر نہیں ہوئی۔
Gunungapi Semeru kembali muntahkan Awan Panas Guguran (APG) pada hari Minggu (4/12) sejak pukul 02.46 WIB, dengan kolom abu teramati berwarna kelabu dengan intensitas sedang hingga tebal ke arah tenggara dan selatan setinggi kurang lebih 1.500 meter di atas puncak. #Semeru #APG pic.twitter.com/v3mtSR4ILW
— BNPB Indonesia (@BNPB_Indonesia) December 4, 2022
بی این پی بی کے مطابق، دارالحکومت جکارتہ سے تقریباً 640 کلومیٹر (400 میل) جنوب مشرق میں واقع ماؤنٹ سیمیرو، مقامی وقت کے مطابق اتوار کی دوپہر 2:46 پر پھٹنا شروع ہوا۔بی این پی بی کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں آس پاس کے دیہات کو خاکستری راکھ میں ڈھکے دکھایا گیا ہے۔
Sebanyak 1.979 jiwa mengungsi di 11 titik setelah terjadi Awan Panas Guguran (APG) dan peningkatan aktivitas vulkanik Gunungapi Semeru, Minggu (4/12).
Selengkapnya: https://t.co/GlZczYjsd9#APGSemeru #GunungSemeru #Semeru #BNPBIndonesia pic.twitter.com/5tFhbEGNTW
— BNPB Indonesia (@BNPB_Indonesia) December 4, 2022
انڈونیشیا کے مرکز برائے آتش فشاں اور ارضیاتی خطرات کی تخفیف، پی وی ایم بی جی نے ایک بیان میں کہا کہ آتش فشاں کی سرگرمیوں کی انتباہی سطح کو بلند ترین سطح 4 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
ایجنسی نے رہائشیوں کو خبردار کیا کہ وہ سیمیرو کے پھٹنے والے مرکز سے کم از کم 17 کلومیٹر (10.5 میل) دور رہیں، اور مزید کہا کہ آتش فشاں کی راکھ زلزلے کے مرکز سے 12 کلومیٹر (7.4 میل) تک پہنچ چکی ہے۔
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے کہا کہ پھٹنے سے ہوا میں 15 کلومیٹر (تقریباً 49,200 فٹ) تک پہنچ گیا۔ ایجنسی نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ پھٹنے کے بعد سونامی کا کوئی اثر نہیں ہوا آتش فشاں اخراج کےبعد سونامی کے امکان پرنظر رکھی جارہی ہے۔
3,676 میٹر (12,060 فٹ) پر کھڑا، ماؤنٹ سیمیرو جاوا کا سب سے اونچا آتش فشاں ہے – اور اس کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاں میں سے ایک ہے۔
گزشتہ سال بھی اسی مقام پر آتش فشاں پھٹنے سے 13 افراد ہلاک، 100 زخمی اور ہزاروں بے گھر ہوئے تھے۔