صابرحمید کے خلاف انکوائری بند کردی گئی

منی لانڈرنگ تحقیقات؛ ایف آئی اے نے سابق آرمی چیف کے سمدھی کو طلب کیا تھا
0
81

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل نے صابرحمید کے خلاف انکوائری بند کردی ہے، جبکہ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لاء نے انکوائری بند کرنے کا مراسلہ جاری کردیا ہے اور ایف آئی اے نے صابر حمید کو نوٹس جاری کرکے 23 اکتوبر کو طلب کیا تھا اور وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

تاہم قریبی ساتھی صابرحمید کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے غلط فہمی کی بنیاد پر نوٹس جاری کیا ہے، ہمارا کاروبار صاف ستھرا اورکوئی چیزغیرقانونی نہیں ہے کیونکہ ہم 40 سال سے یہ کاروبار کررہے ہیں، کاروباری مخالفین حسد کی وجہ سے ہمیں بدنام کررہے ہیں اور ہمارے پاس تمام ثبوت اورٹیکس ریکارڈ موجود ہیں۔

یاد رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سمدھی اور لاہور کی معروف کاروباری شخصیت صابر حمید خان عرف میاں مٹھو کو منی لانڈرنگ کے الزام میں ایف آئی اے نے طلب کرلیا تھا او ان پر منی لانڈرنگ کا الزام تھا اور اس بارے میں ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے جس کی پوچھ گچھ کیلئے ایف آئی اے نے انہیں طلب کرلیا تھا.

ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سمدھی صابر حمید خان عرف میاں مٹھو کو اکاونئنس میں مشکوک اور بڑے پیمانے پر ہونے والی ٹرانزکشن پر طلب کرلیا تھا جبکہ صابر حمید کو 23 اکتوبر کو 11بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی اور صابر حمید کے 19 اکاونٹس کا انکشاف ہوا جس میں سے 14 پاکستانی اور 5 فارن اکاونٹس شامل ہیں
منی لانڈرنگ تحقیقات؛ ایف آئی اے نے سابق آرمی چیف کے سمدھی کو طلب کرلیا
تاہم واضح رہے کہ صابر حمید کے 19 اکاونٹس میں 5.14 بلین کی ٹرانزیکشن کی گئی تھی۔ ایف ائی اے نے بنک اکاونٹس سمیت بیرون ملک دوروں کا ریکارڈ طلب بھی کر لیا اور صابر حمید خان کو ذاتی ،اہلیہ اور بچون کے نام پر پاکستان اور پاکستان سے باہر خریدی گئی غیر ملکی کرنسی کا ریکارڈ ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ مراسلہ میں پاکستان میں بیرون ملک اف شور کمپنیوں کا بھی ریکارڈ فراہم کیا جائے کا مطالبہ کیا گیا .

تاہم ذرائع کا بتانا تھا کہ اس بارے میں صابر حمید خان کہہ چکے ہیں ان کے خلاف اس کے قسم کے جھوٹے الزامات ہیں اور وہ ایسے الزام کیلئے قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے خود کو جواب دہ سمجھتے ہیں اور اس معاملے میں اپنا جواب دیں گے.

جبکہ باغی ٹی وی کو ذرائع نے بتایا تھا کہ یہ کہنا مناسب نہیں کہ وہ پیش ہونگے یا نہیں لیکن وہ قانون پر یقین رکھتے ہیں ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا حمید خان سمجھتے ہیں ان کو جنرل باجوہ سے جھوڑنا مناسب عمل نہیں کیونکہ رشتہ داریاں ہر کسی کی ہوتی ہیں اور باجوہ کا میرے کاروبار یا معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا وہ یہ سمجھتے ہیں اس بارے میں جھوٹ نہ پھیلایا جائے.

Leave a reply