جولائی 2023 کا پہلا ہفتہ انسانی تاریخ کے گرم ترین 7 دن تھے۔
باغی ٹی وی: اقوام متحدہ کے زیرتحت عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے ایک بیان میں کہا کہ اس سال پہلے ہی جون انسانی تاریخ کا گرم ترین جون ثابت ہو چکا ہے اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں اور ایل نینو موسمیاتی رجحان کے آغاز کی وجہ سے ہوا ابتدائی ڈیٹا کے مطابق جولائی کے آغاز میں دنیا کی تاریخ کا گرم ترین ہفتے کا ریکارڈ بنا ہے درجہ حرارت سطح زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ریکارڈز توڑ رہا ہے اور اس سے ماحولیات اور ایکو سسٹم پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں –
ڈبلیو ایم او کے موسمیاتی سروسز شعبے کے سربراہ کرسٹوفر ہیوٹ نے کہا کہ ہمیں آنے والے مہینوں میں مزید ریکارڈز کی توقع کرنی چاہیے کیوں کہ ایل نینو کے اثرات 2024 تک برقرار رہ سکتے ہیں اور یہ ہمارے سیارے کے لیے فکرمند کر دینے والی خبر ہے اس سال مئی اور جون کے مہینوں میں سمندری سطح کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا تھا نہ صرف سطح بلکہ سمندر میں ہر جگہ گرم ہو رہی ہے۔
ترکیہ نےسویڈن کی نیٹو رکنیت کیلئےحمایت کر دی
ڈبلیو ایم او کے ورلڈ کلائمٹ ریسرچ پروگرام کے سربراہ مائیکل اسپیرو نے بتایا کہ اگر سمندر زیادہ گرم ہوئے تو اس کے اثرات دنیا بھر میں فضا، سمندری برف اور زمینی برف پر مرتب ہوں گےایل نینو کے شدید اثرات اس سال کے آخر تک محسوس ہوں گے۔
یو ایس نیشنل سینٹرز فار انوائرمنٹل پریڈیکشن کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی کا پہلا ہفتہ انسانی تاریخ کا گرم ترین ہفتہ تھا اس ادارے کے مطابق 1940 سے ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے مگر ایک ہفتے کے دوران اتنا درجہ حرارت کبھی دیکھنے میں نہیں آیا 6 جولائی انسانی تاریخ کا گرم ترین دن تھا جس دوران سب سے زیادہ اوسط عالمی درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا اس سے پہلے یہ ریکارڈ 3 جولائی کو بنا تھا مگر اگلے دن یعنی 4 جولائی کو ٹوٹ گیا تھا۔
اوسط عالمی درجہ حرارت 17.01 ڈگری سیلسیس (62.62 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا، جس نے اگست 2016 کے 16.92 سینٹی گریڈ (62.46 فارن ہائیٹ) کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ، دنیا بھر میں ہیٹ ویو کی وجہ سےجنوبی امریکہ حالیہ ہفتوں میں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ چین میں، گرمی کی شدید لہر جاری ہے، درجہ حرارت 35C (95F) سے زیادہ ہے۔ شمالی افریقہ میں درجہ حرارت 50C (122F) کے قریب دیکھا گیا ہے۔
اسپین جانے والے 300 تارکین وطن بھی لاپتہ
اور یہاں تک کہ انٹارکٹیکا، جہاں اس وقت موسم سرد ہے، غیر معمولی طور پر زیادہ درجہ حرارت درج کر رہا ہے۔ سفید براعظم کے ارجنٹائن جزائر میں یوکرین کے ورناڈسکی ریسرچ بیس نے حال ہی میں جولائی کے درجہ حرارت کا ریکارڈ 8.7C (47.6F) کے ساتھ توڑا۔
برطانیہ کے امپیریل کالج لندن میں گرانتھم انسٹی ٹیوٹ برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے موسمیاتی سائنس دان فریڈریک اوٹو نے کہا کہ یہ ایک سنگ میل نہیں ہے جسے ہمیں منانا چاہیےسائنس دانوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے ال نینو پیٹرن کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلیاں اس کا ذمہ دار ہیں۔
برکلے ارتھ کے سائنسدان زیکے ہاس فادر نے ایک بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے، یہ وعدہ کرتا ہے کہ اس سال کے نئے ریکارڈوں کی سیریز میں یہ صرف پہلا ہوگا کیونکہ (کاربن ڈائی آکسائیڈ) اور گرین ہاؤس گیسوں کے بڑھتے ہوئے اخراج کے ساتھ ساتھ ال نینو کے بڑھتے ہوئے واقعات درجہ حرارت کو نئی بلندیوں پر لے جاتے ہیں-