ترکیہ نےسویڈن کی نیٹو رکنیت کیلئےحمایت کر دی

0
45
sweden

برسلز: نیٹو سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ ترکیہ نے سویڈن کی نیٹو رکنیت کے لیے حمایت کر دی ہے۔

باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے فوجی اتحاد میں شمولیت کے لیے سویڈن کی حمایت کرنے پراتفاق کیا ہے طیب اردگان ترک پارلیمنٹ سے سویڈن کی حمایت کی توثیق کو یقینی بنائیں گے۔

سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، یہ سویڈن کے لیےاچھا دن ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ صدر اردگان کی جانب سے تیزی سے توثیق کے ساتھ آگے بڑھنے کے عزم کا خیرمقدم کرتے ہیں، وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میں یورو-اٹلانٹک کے علاقے میں دفاع اور ڈیٹرنس کو بڑھانے کے لیے صدر اردگان اور ترکی کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں وزیر اعظم کرسٹرسن اور سویڈن کو ہمارے 32 ویں نیٹو اتحادی کے طور پر خوش آمدید کہنے کا منتظر ہوں-

پاکستان کو اپنا مسئلہ خود حل کرنا چاہیے،افغان طالبان

جرمن وزیر خارجہ اینالن بیرباک نے ٹویٹ کیا کہ 32 کے گروپ میں ہم سب ایک ساتھ زیادہ محفوظ ہیں۔” برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے کہا کہ سویڈن کی شمولیت "ہم سب کو محفوظ بنا دے گی”۔

مسٹر اسٹولٹنبرگ نے پیر کو دیر گئے اس معاہدے کا اعلان لتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں ترک اور سویڈش رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد کیا نیٹو کے سربراہ نے اسے ایک "تاریخی قدم” قرار دیا، لیکن اس بات پر زور دیا کہ سویڈن کب فوجی اتحاد میں شامل ہو گا اس کے لیے "واضح تاریخ” نہیں دی جا سکتی – کیونکہ اس کا انحصار ترک پارلیمنٹ پر ہے۔

سویڈن اور اس کے مشرقی ہمسایہ فن لینڈ – دونوں ممالک جن کی جنگ کے وقت کی غیر جانبداری کی طویل تاریخ ہے – نے گزشتہ سال مئی میں نیٹو میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا، اس کے کئی ماہ بعد جب روس نے یوکرین پر مکمل حملہ کیا تھا۔ فن لینڈ نے اپریل میں باضابطہ شمولیت اختیار کی۔

نوبل ادب انعام یافتہ ایلس منرو

مسٹر اسٹولٹنبرگ نےکہا کہ ترکی اور سویڈن نے ترکی کے جائز سیکورٹی خدشات” کو دور کیا ہے اور اس کے نتیجے میں سویڈن نے اپنے آئین میں ترمیم کی ہے، اپنے قوانین میں تبدیلی کی ہے، پی کے کے (کردستان ورکرز پارٹی) کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کارروائی کو بڑھایا ہے اور ترکی کو ہتھیاروں کی برآمدات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

ترکی اور ہنگری اس وقت نیٹو کے صرف دو رکن ہیں جو ابھی تک سویڈن کی رکنیت کی درخواست کی توثیق نہیں کر سکے ہیں بوڈاپیسٹ کی مخالفت کے بارے میں پوچھے جانے پر، مسٹر اسٹولٹنبرگ نے کہا کہ "ہنگری نے واضح کر دیا ہے کہ وہ توثیق کرنے والے آخری نہیں ہوں گے مجھے لگتا ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ ترکیہ نے اس سے قبل نیٹو میں شمولیت کی سویڈن کی درخواست کو بلاک کر رکھا تھا اور اس پر کرد عسکریت پسندوں کی میزبانی کا الزام لگایا تھا۔ ترکیہ اور ہنگری اس وقت نیٹو کے صرف 2 رکن ہیں جو ابھی تک سویڈن کی رکنیت کی درخواست کی توثیق نہیں کر سکے ہیں نیٹو کے 31 ارکان میں سے ایک کے طور پر، ترکی کے پاس گروپ میں شامل ہونے والے کسی بھی نئے ملک کو ویٹو حاصل ہے۔

گولڈ میڈل جیتنے والے شہزاد قریشی کی وطن واپسی

اس سے قبل گزشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے ملک کی یورپی یونین میں شمولیت کے بدلے میں سویڈن کی نیٹو میں رکنیت کی کوشش کی توثیق کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر یورپی یونین کے حکام نے یہ مطالبہ مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر کہا کہ یہ 2 الگ الگ معاملے ہیں۔

لیکن معاہدے کے اعلان کے بعد ایک بیان میں، نیٹو نے کہا کہ سویڈن "ترکی کے یورپی یونین میں شمولیت کے عمل کو دوبارہ متحرک کرنے” کی کوششوں کی فعال طور پر حمایت کرے گا اور اس میں "EU-Türkiye کسٹم یونین کی جدید کاری اور ویزا لبرلائزیشن” شامل ہے ترکی نے پہلی بار 1987 میں یورپی یونین میں شمولیت کے لیے درخواست دی تھی لیکن صدر اردگان کی قیادت میں آمریت کی طرف بڑھنے سے الحاق کا عمل رک گیا۔

تاہم یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے، مسٹر اردگان نے ماسکو میں اثر و رسوخ رکھنے والے نیٹو رہنما کے طور پر بھی منفرد کردار ادا کیا ہے اردگان نے پچھلے سال کے بلیک سی گرین انیشی ایٹو میں بروکر کی مدد کی، جو یوکرین کو اپنی بندرگاہوں سے زرعی مصنوعات برآمد کرنے کے قابل بناتا ہے ترکی نے اس معاہدے کو برقرار رکھنے میں مدد کی ہے، روس کی طرف سے انخلا کی مسلسل دھمکیوں کے باوجود لیکن ترکی نے بھی یوکرین کو مسلح ڈرون فراہم کر کے کریملن کو ناراض کر دیا ہے۔

نوبل ادب انعام یافتہ ایلس منرو

Leave a reply