انسداد دہشتگردی ایکٹ ترمیمی بل 2020 قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی مننظور
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت جاری ہے
وفاقی وزیرعلی محمدخان نےانسداددہشتگردی ایکٹ1997 میں مزیدترمیم کابل پیش کردیا،سینیٹ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کثرت رائےسےمنظورکرلیا،علی محمد خان کا کہنا تھا کہ بل پاس ہونے پرایوان کاشکریہ اداکرناچاہتاہوں،قبل ازیں سینیٹررحمان ملک نے انسداد دہشتگردی ایکٹ1997میں مزیدترمیم کےبل پررپورٹ پیش کردی
قبل ازیں 13 اگست کو قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے انسداد دہشت گردی بل 2020کی منظوری دے دی تھی، قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی بل 2020 وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کیا تھا
پی ٹی آئی ،پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ ن اورجے یو آئی ف نے انسداد دہشت گردی بل کی حما یت کی،جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت کی،قومی اسمبلی نے کمپنیز بل 2020کی کثرت رائے سے منظوری دے دی ،قومی اسمبلی نے منشیات کی روک تھام ترمیمی بل 2020کی بھی منظوری دے دی
قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پہ سردار اختر مینگل نے اعتراض کیا اور کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ نہیں آزاد بنچز پہ بیٹھے ہیں ، دہشت گرد کی تعریف کریں کیا اس ملک میں وزیر اعظم کو دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا؟ پہلے آئین توڑنے والے کو دہشت گرد قرار دیں پھر بل کی حمایت کریں گے
چیئرمین نیب استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، فیس نہیں کیس دیکھنے کا مذاق بند ہونا چاہئے، بلاول
نواز شریف کے ساتھ کتنے میں ڈیل ہوئی؟ مریم نواز کو جانے دیا جائیگا یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
نواز شریف کی طبیعت کیسی؟ کہاں سے علاج کروانا چاہتے ہیں، مریم نے اظہار کر دیا
حریم شاہ باز نہ آئی، وفاقی وزیر کی ویڈیو لیک کرکے شرمناک الزامات عائد کر دیئے
شیخ رشید کی ویڈیو لیک، حریم شاہ پھر میدان میں آ گئی؟ کیا کہا؟
عمران خان کی ویڈیو لیک کر دوں گی، حریم شاہ کی نئی ٹویٹ کے بعد کھلبلی مچ گئی
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر ملکی مفادات کا تحفظ کرنا ہے، قانون سازی میں اپوزیشن کی مثبت شراکت ہوئی،اسلام پرامن مذہب ہے،اسکی صحیح ترجمانی ہونی چاہیے
دہشتگردوں کی مدد و مالی معاونت کرنے والوں کیخلاف سخت قوانین متعارف،اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کی مدد و مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین متعارف کروادیے گئے، جو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ہدایات کی روشنی میں بنائے گئے ہیں۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں ترامیم متعارف کروائی گئی ہیں۔ ترامیم کے مطابق مشتبہ افراد کی فہرست شیڈول 4 میں شامل افراد کے اسلحہ لائسنس منسوخ ہوں گے۔
شیڈول 4 میں شامل افراد کو کوئی شخص یا ادارہ قرض نہیں دے گا، مشتبہ دہشت گرد کو قرض دینے والے شخص پر ڈھائی کروڑ جرمانہ ہوگا۔