انتہا پسند ہندوؤں کو خوش کرنایا کوئی مقصد ، مودی سرکار نے برآمد گوشت پر "حلال” کا ٹیگ ختم کردیا

0
32

انتہا پسند ہندوؤں کو خوش کرنایا کوئی مقصد ، مودی سرکار نے برآمد گوشت پر "حلال” کا ٹیگ ختم کردیا

باغی ٹی وی رپورٹ :بھارت میں‌ ہندوتوا کو خوش کرنے کے لیے ایک اور قدم اٹھا لیا گیا . زرعی اور پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے سرخ گوشت سے”حلال” کا لفظ ہٹادیا ہے . اس کا مصد دائیں بازو کے ہندوتوا گروپوں کےع گوشت برآمد کرنے کی حوصل افزائی ہے. واضح‌ رہے کہ مسلمانوں کے بیشتر گوشت فروش مسلم ہیں.

حلال گوشت جس کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ذبح کیا جاتا ہے اور مسلمانوں کے لیے صرف حلال کھانے کی ہی اجازت ہے اس خاص طریقے سے ذبح کیے جانے والے گوشت کو "حلال مصدقہ” کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ متعدد اسلامی ممالک صرف اس کی درآمد کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے ممالک میں ہندوستان بھینسوں کا گوشت برآمد کرتا ہے.

وزارت تجارت کے ماتحت کام کرنے والی سرکاری تنظیم نے نظرثانی شدہ ہینڈ بک میں کہاگیا ہے: "درآمد کرنے والے ملک کی ضرورت کے مطابق جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے۔”

پرانے ورژن میں اس میں لکھا گیا تھا: "اسلامی ممالک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے جانوروں کو ‘حلال’ طریقہ کے مطابق باقاعدگی سے ذبح کیا جاتا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ، ایپیڈا نے واضح کیا کہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے حلال گوشت کے بارے میں کوئی شرط نہیں عائد کی گئی ہے۔ اس نے کہا ، "یہ درآمد کرنے والے ممالک کی اکثریت کی ضرورت ہے۔گوشت درآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے یہ پابندی ہے کہ حلال سرٹیفیکیشن جای کیا جائے۔ اس میں کسی سرکاری ایجنسی کا کوئی کردار نہیں ہے۔

دائیں بازو کے انتہاپسند ہندو گروہ ملک میں مصنوعات کی حلال سرٹیفیکیشن کے خلاف ہیں۔ وشوا ہندو پریشد ان لوگوں میں شامل ہیں جو اپنی تنقید میں آواز اٹھارہے ہیں

Leave a reply