سیکیورٹی اداروں کی طرف سے ریاست کو انتہائی مطلوب دہشت گردوں کا ڈیٹا جاری کردیا گیا

باگی ٹی وی : قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاکستان میں ریاست کو مطلوب انتہائی خطرناک دہشت گردوں کی تفصیل جاری کردی ہے . اس تفصیل میں دہشت گردوں کی پروفائل دی گئی ہے .جس میں بنیادی ڈیٹا دیا گیا ہے جس میں اہم معلومات شامل ہیں . 1210دہشت گردوں کی الگ الگ تفصیل جاری کی گئ ہے . جس میں ایف آئی اے کو 28 ، آئی سی ٹی کو 32 ، پنجاب کو 122 ، سندھ کو 100، خیبر پختونخواہ کو 737، بلوچستان کو 161، گلگت بلتستان کو 30 دہشت گرد مطلوب ہیں.

دہشت گردی کے خلاف 2008 میں جمہوریت کی بحالی اور نمائندہ حکومت کے آنے کے بعد پاکستان نے بھرپور انداز میں کام کیا ہے. جرات اور عزم کے ساتھ مختلف دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کیا۔ تاہم ،دہشت گردی کے خلاف جدوجہد ہمیشہ انتہائی مہنگا اور انتہائی تکلیف دہ عمل ہے ۔ اب تک پورے ملک خصوصا فاٹا ، کے پی کے اور بلوچستان دہشت گردانہ حملوں میں 50 ہزار سے زائد پاکستانی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا
بلوچستان میں ان شہادتوں میں نہتے شہری ، عمائدین ، ​​سیاسی رہنما ، فوجی اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔ دہشت گردوں نے نہ تو خواتین ، بوڑھوں اور نہ ہی معصوم بچوں کو بخشا ہے۔ سالانہ اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا ہے۔
پولیو ویکسینیشن کے رضاکاروں پر بزدلانہ حملوں ، اسکولوں پر خودکش / IED حملے کیے گئے. مساجد ، مزارات اور اقلیتوں پر دہشت گردوں کے حملے ہوئے.
پاکستان میں دہشت گردی کو روکنے اور اس پر قابو پانا ایک پریشان کن صورتحال ہے ، جس کی جدید دور میں کم ہی مثال ملتی ہے۔ لیکن ہم اس جدوجہد کو ترک کرنے یا کھونے کے متحمل نہیں ہوسکتے کیونکہ ہمارے ملک کا مستقبل اس کے نتائج پر منحصر ہے۔
وفاقی حکومت نے حال ہی میں سیکیورٹی فورسز کو قابل بنانے کے لئے متعدد تازہ قانون سازی کی ہےاور دہشت گرد گروہوں کا زیادہ موثر انداز میں مقابلہ کرنے کے لئے سنگین چیلنج کا مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اتحاد کی منصوبہ بندی کریں اور عملی اقدامات کریں اور بروقت اور مناسب کو یقینی بنائیں
پولیس محکموں اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کے مابین کوآرڈینیشن انتہائی ضروری ہے. دہشت گرد گھناؤنے مقدمات میں ملوث ہیں۔ دہشت گردی کی کارروائیوں کے خاتمہ کی طرف ایک بنیادی اقدام مناسب ہے

صوبائی سی آئی ڈی / سی ٹی ڈی اور سی ٹی ڈبلیو ایف آئی اے نے قومی ڈیٹا بیس کی تیاری کے لئے پہلے ہی اقدامات اٹھائے ہیں
جبکہ درج کردہ ریکارڈ کی درستگی کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات اپنائے گئے ہیں ، تاہم ، معلومات اور
خفیہ دہشت گرد تنظیموں اور ان کے ممبروں سے متعلق ریکارڈاب ٹو ڈیٹ نہیں ہے۔عوم سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی قسم کی اہم معلومات اگر شہری اداروں کے ساتھ شیر کریں تو ان کا تعاون ملکی کی خدمت ہو گا.

Shares: